فلسطین

تحریک حماس: صہیونی دشمن نے جنگ بندی کے لیے ناممکن شرائط رکھی ہیں

پاک صحافت فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سیاسی دفتر کے رکن نے غزہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں ہونے والے مذاکرات کے عمل میں صیہونی حکومت کی رکاوٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نے جنگ کے خاتمے کے لیے ناممکن شرائط رکھی ہیں۔

“فلسطین الیووم” کے حوالے سے منگل کے روز پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، “محمد نزال” نے مزید کہا: “دشمن اپنے اس دعوے کے بارے میں دستاویزات اور شواہد فراہم نہیں کرتا ہے کہ اس نے مزاحمتی کمانڈروں کو نشانہ بنایا اور ہم القسام کی داستان کو قبول کرتے ہیں۔”

حماس کے سیاسی بیورو کے رکن نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح پر حملے کے حوالے سے صہیونی حکام کے موقف کے بارے میں کہا: قابض کئی مہینوں سے رفح پر حملے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور ہم تمام امکانات پر غور کر رہے ہیں۔

نزال نے قابضین کے ساتھ فلسطینی مزاحمتی جنگجوؤں کی شدید لڑائی کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کی: مزاحمت کاروں نے قابضین کا مقابلہ جاری رکھا اور انہیں بھاری جانی نقصان پہنچایا۔

انہوں نے جنگ بندی کے مذاکرات کے بارے میں یہ بھی کہا کہ یہ مذاکرات جاری ہیں۔

تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن نے مزید کہا: اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو جنگ بندی سے متعلق مفاہمت کو شکست دینے کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

غزہ میں حماس کی جگہ لینے کے منصوبے کے بارے میں جس پر قابضین کی طرف سے تعاقب کیا جا رہا ہے اور کرائے کے فوجیوں کی طرف رجوع کیا جا رہا ہے، نزال نے اعلان کیا: ستر کی دہائی میں جو منصوبہ ناکام ہو گیا تھا، وہ اب اسے دوبارہ بحال کرنے کے درپے ہیں، لیکن فلسطینی خانہ بدوشوں کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہو گی۔ قابضین ..

انہوں نے بحری راہداری کے ذریعے غزہ کے لیے امداد بھیجنے کے معاملے کا ذکر کرتے ہوئے اسے مبہم قرار دیا اور کہا: ہم نہیں جانتے کہ اسے کہاں سے انجام دیا جائے گا اور کس کے ذریعے اس کا انتظام کیا جائے گا اور اس کے نفاذ کا عمل بھی واضح نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے