بچے

80 سال کی خاموشی نے صہیونیوں کو فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی تحریک دی ہے

پاک صحافت وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا کو انتہائی شرمناک اخلاقی اور انسانی بحران کا سامنا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے حقوق پر 80 سال کی خاموشی غزہ میں فلسطینیوں کی موجودہ نسل کشی کا باعث بنی ہے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی کونسل کے 55ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر عبداللہیان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران انسانی حقوق اور انسانی وقار کی پاسداری اور احترام میں ثابت قدم ہے۔

عبداللہیان کے مطابق، یہ انتہائی افسوس کے ساتھ ہے کہ ہمیں اس وقت انسانی حقوق کے اعلیٰ اہداف کے حصول میں بہت سے اہم چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے ایک ناجائز صیہونی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کی نسل کشی ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ 140 دنوں کے دوران غزہ میں 140 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے کچھ اب بھی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دوسری طرف وہاں لاکھوں لوگ شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نسل کشی، نسل کشی اور گھناؤنے جرائم کو عام بات نہیں بننے دینا چاہیے۔

آج پوری دنیا امریکہ اور اس کے حواریوں کی ناجائز صیہونی حکومت کی کھلی حمایت دیکھ رہی ہے۔ یہی حمایت اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کرنے پر اکساتی ہے۔ سانحہ غزہ آج اس لیے معرض وجود میں آیا ہے کہ گزشتہ آٹھ دہائیوں کے دوران صہیونیوں کو ان کے جرائم کی سزا نہیں دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے