قسام

حماس پر فتح حاصل کرنا ناممکن ہے/ہم جنگ کی قسمت کا تعین کرنے کے قابل نہیں ہیں

پاک صحافت صہیونی حلقوں نے غزہ میں فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس پر فتح کو ناممکن قرار دیا ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، تل ابیب یونیورسٹی کے سینئر محقق “میخائل ملسٹین” نے کہا کہ حماس کی تباہی ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا: یہ واضح نہیں ہے کہ رفح پر حملہ کس طرح حماس کے خاتمے کا باعث بنے گا، لیکن یہاں اہم سوال یہ ہے کہ کیا آپ قیدیوں کی رہائی کی سمت میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں یا آپ حملہ کرنے کو ترجیح دیتے ہیں؟ میں نہیں جانتا کہ یہ حملہ حماس کی تباہی کا باعث کیسے بنے گا۔

صیہونی حکومت کے سیکورٹی کے جنرل اسحاق برک نے بھی حکومت کے ٹی وی چینل 12 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: 1100 سرنگوں کی تباہی کے باوجود ہزاروں دیگر سرنگیں موجود ہیں اور اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو شکست کا کوئی امکان نہیں ہے ۔

اس سوال کے جواب میں کہ “فلاڈیلفیا” کے محور پر عبور حاصل کرنا جیتنا ممکن بناتا ہے، انہوں نے مزید کہا: “ہم جنگ نہیں جیت سکتے، ہمیں حقیقت کا سامنا کرنا چاہیے اور اس کا اظہار کرنا چاہیے اور کہانیاں سنانے سے گریز کرنا چاہیے۔” میرے نقطہ نظر سے حماس پر قابو پانا بہت مشکل ہے اور آسان طریقہ قیدیوں کی واپسی ہے۔

موساد کے سابق سربراہ “تامیر باردو” نے بھی صیہونی حکومت کے چینل 11 سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیلی حکومت کے پاس “یحییٰ السنوار” کی شرائط کے مطابق قیدیوں کے تبادلے کو قبول کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا: السنور دباؤ کے سامنے نہیں جھکتے، ہم آج جنگ کی تقدیر کا تعین کرنے کے قابل نہیں ہیں، اور اگر کابینہ اور وزیر اعظم قیدیوں کو لاپرواہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو انہیں کھلے عام سب کو بتانا چاہیے۔

صیہونی حکومت کے چینل 11 کے تجزیہ کار ایلیور لیوی نے بھی کہا: اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے وہ غزہ کی دلدل میں دھنس رہا ہے اور یہ اس خطے میں غارت گری کی جنگ کا آغاز ہے۔

صہیونی مؤرخ نے بھی صہیونی میڈیا “ھاآرتض” کے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ حماس پر مکمل فتح حاصل نہیں ہوسکے گی اور یہ وہ نعرہ ہے جو نیتن یاہو استعمال کرتا ہے اور یہ غیر حقیقی ہے۔ غزہ انٹیلی جنس اور ٹریکنگ ٹولز کی ترقی کے لیے ایک تجربہ گاہ بن چکا ہے، جس سے ہوشیار اور گونگے بم تیار کیے جا رہے ہیں جنہیں اسرائیل اپنے باشندوں کو اندھا دھند قتل کرنے کے لیے گراتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے