بے گھر

فلسطینی پناہ گزین: ہم غزہ چھوڑنے کے بجائے مرنا پسند کریں گے

پاک صحافت رفح شہر میں پناہ لینے والے فلسطینیوں نے کہا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کے زمینی حملے کے خوف کے باوجود کبھی بھی علاقہ چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کی “اناطولیہ” نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے ان فلسطینی پناہ گزینوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ انہیں غزہ کی پٹی سے بے دخل کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ مصر کے شہر سینائی جانے کے بجائے غزہ میں مرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

غزہ سے تعلق رکھنے والے 62 سالہ رائد الشرفہ نے کہا: ’’ہم یہیں مریں گے۔ ہم مصر کے شہر سینائی کی طرف ہجرت نہیں کریں گے۔ انہوں نے ہمیں ہمارے گھروں سے باہر بمباری کی، ورنہ ہم اپنے گھروں سے نہ نکلتے۔ انہوں نے “ابوبکر الصادق” اسکول پر بمباری کی۔ میرا بیٹا وہیں شہید ہوا۔

“چاہے وہ مجھے مار بھی دیں، میں رفح کو نہیں چھوڑوں گا،” اس نے جاری رکھا۔ یہ نقطہ نظر صرف میرا نہیں، تمام لوگوں کا نقطہ نظر ہے۔ ہم یہ کیسے کر سکتے ہیں؟ کیا ہم سینا جائیں اور اپنے آپ کو ترک کر دیں؟ “میں غزہ میں مر جاؤں گا، لیکن میں یہاں سے نکلنے کا نہیں سوچتا۔”

غزہ کے ایک اور بے گھر ہونے والے اظہر حمدی نے بھی سیناء جانے کے خیال کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا: میں غزہ کی پٹی کی قابل فخر سرزمین میں مروں گا، میں رفح کو چھوڑنے کا کبھی نہیں سوچوں گا۔

ایک اور فلسطینی شہری 63 سالہ حاجی ابراہیم عواد نے نشاندہی کی کہ انہوں نے پہلے بھی یہ دھمکیاں سنی تھیں کہ غزہ کے شمال سے جنوب کی طرف ہجرت پر مجبور ہونے کے بعد حکومتی فوج رفح کے خلاف فوجی آپریشن کرے گی۔اگر اسرائیل رفح میں داخل ہوتا ہے۔ ، یہ معصوم شہریوں کے خلاف قتل عام اور نسل کشی کا ارتکاب کرے گا۔

عواد نے تاکید کی: ہم غزہ سے سینائی تک جلاوطنی کے خیال کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم کہاں جائیں گے میری زندگی کتنی باقی ہے؟ یہاں مرنا ہمارے اپنے ملک میں بہتر ہے۔

رفح میں ایک اور بے گھر شخص 19 سالہ قوسی عبداللطیف نے بھی کہا: ہم رفح پر اسرائیلی زمینی حملے سے پریشان ہیں جہاں لاکھوں شہری پناہ لیے ہوئے ہیں۔

رفح کو چھوڑنے کے خیال کو رد کرتے ہوئے عبداللطیف نے کہا: رفح مکمل طور پر مہاجرین سے بھری ہوئی ہے۔ ہر طرف ہجوم ہے۔ غزہ کی پٹی میں کوئی محفوظ جگہ باقی نہیں ہے۔

صہیونی فوج کے چیف آف اسٹاف نے اتوار کی شام کہا: میں نے رفح میں فوجی آپریشن کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔

صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے اپنی مبالغہ آرائیوں کو جاری رکھتے ہوئے حال ہی میں رفح میں زمینی کارروائی آئندہ 2 ہفتوں کے اندر شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے رمضان المبارک سے قبل رفح میں تحریک حماس کی فوجی بٹالین کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

اسی دوران صیہونی حکومت کے چینل 12 نے رفح میں ممکنہ آپریشن کے حوالے سے نیتن یاہو اور حلوی کے درمیان اختلافات کو آشکار کیا۔

صہیونی میڈیا “کان” نے ہفتے کی شب خبر دی ہے کہ امریکہ نے صیہونی حکومت سے کہا ہے کہ وہ رفح پر فوجی کارروائیوں اور حملوں سے بالخصوص رمضان کے مقدس مہینے میں باز رہے۔

حماس، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور قطر اور فرانس، انگلینڈ اور یورپی یونین سمیت متعدد یورپی ممالک نے بھی رفح پر صیہونی حکومت کے حملے کے نتائج سے خبردار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے