قیدی

حماس نے گزشتہ دو دہائیوں سے اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی نیلسن منڈیلا کی رہائی کے لیے شرط رکھ دی ہے

پاک صحافت حماس نے جیل میں بند فلسطینی رہنما مروان برغوشی کی رہائی کو بھی غزہ جنگ بندی مذاکرات کی شرط قرار دیا ہے۔

کچھ فلسطینی انہیں فلسطینی نیلسن منڈیلا کے طور پر دیکھتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ وہ مستقبل میں فلسطینیوں کی قیادت کرنے کے اہل ہیں۔ وہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں میں سب سے ہائی پروفائل قیدی تصور کیا جاتا ہے۔

اب حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے مذاکرات میں بھی برغوثی کو آزاد کرنے کی شرط رکھی گئی ہے۔ حماس کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں لڑائی کے خاتمے کے لیے کسی بھی معاہدے کے تحت برغوشی کو رہا کیا جائے۔

بارغوشی دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارنے کے باوجود فلسطینی سیاست کے مرکز میں ہیں۔

حماس کے سینئر عہدیدار اسامہ حمدان نے برغوشی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطینیوں کے لیے صہیونی جیلوں میں قید اپنے پیاروں کی حالت زار انتہائی جذباتی ہے۔ فلسطینی بڑے پیمانے پر انہیں اسرائیلی قبضے کے خلاف لڑنے والے ہیرو کے طور پر دیکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

رفح

رفح پر حملے کے بارے میں نیتن یاہو کے تمام جھوٹ

(پاک صحافت) صہیونی فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سربراہ ہرٹز حلوی نے کہا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے