سابق وزیر اعظم

اسرائیل کے سابق وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ حماس کو شکست نہیں ہوئی

پاک صحافت صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم ایہود باراک نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ پر حملوں کے مقاصد حاصل نہیں ہوئے اور حماس کو شکست نہیں ہوئی۔

ایہود باراک نے کہا کہ اگرچہ اسرائیلی افواج نے کچھ کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن حماس کو شکست نہیں ہوئی ہے اور قیدیوں کی واپسی کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں، فلسطین کے سما ٹی وی نے رپورٹ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو نئی قیادت کی ضرورت ہے اور حقیقت پسندانہ اہداف کا فقدان ہمیں غزہ کی دلدل میں دھنسا دے گا۔

صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل کو قبل از وقت انتخابات کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔

ایہود باراک نے کہا کہ بنی گانٹز اور گاڈی آئزن کوٹ نیتن یاہو کی جنگی کابینہ چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں اور کابینہ کے پاس ابھی اہم فیصلے کرنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور غزہ کے ممکنہ حل کی راہ میں صرف وہی لوگ کھڑے ہیں جو نیتن یاہو اور ان کے حواریوں، ایتامار بین گوئر اور بیزلیل سمٹریچ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیل

نیتن یاہو کی کابینہ کے انتہا پسندوں نے جنگی کونسل کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا

پاک صحافت صیہونی حکومت کے سربراہوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے اور حکمران کابینہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے