صیھونی

صیہونی تجزیہ کار: 7 اکتوبر نے ہمیں ایک طویل المدتی تزویراتی مخمصے میں ڈال دیا

پاک صحافت صیہونی حکومت کے تجزیہ کاروں اور ماہرین نے 7 اکتوبر کو تل ابیب میں آنے والے طویل المدتی اسٹریٹجک مسئلے کے بارے میں بات کی۔

پیر کے روز پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق المیادین کے حوالے سے صیہونی تجزیہ کاروں نے اعتراف کیا کہ اسرائیلی حکومت 7 اکتوبر سے ایک اسٹریٹجک مخمصے میں گرفتار ہے اور کئی سالوں تک اس کا شکار رہے گی۔

صہیونی میڈیا “کان” کے تجزیہ کار نے کہا: اسرائیل اس مخصوص واقعہ سے زیادہ ایک اسٹریٹجک اور بہت بڑے مسئلے میں گرفتار ہے جو اس کے ساتھ کئی سالوں تک رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا: اگر ہم حماس پر جیت بھی گئے تب بھی ہم سات اکتوبر سے ایک پیچیدہ مسئلے میں داخل ہو چکے ہیں۔

صہیونی تجزیہ نگار ایویری گیلاد نے بھی چند روز قبل اس بات پر زور دیا تھا کہ 7 اکتوبر کا سانحہ ختم نہیں ہوا بلکہ ابھی شروع ہوا ہے اور مزید تلخ خبریں آنے والی ہیں۔ مستقبل قریب میں آفات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا: ہم بہت مشکل جنگ میں ہیں اور اس سے زیادہ مشکل یہ ہے کہ ہم ایک ایسے ہوشیار دشمن کے خلاف لڑ رہے ہیں جو برسوں سے اس جنگ کی تیاری کر رہا ہے، اس وقت بھی جب ہم اختلافات کے قیدی تھے۔

یہ اس وقت ہے جب امریکی سائٹ  نے بن بستانی کے بارے میں خبر دی تھی کہ صہیونی غاصب غزہ جنگ میں اس تک پہنچ چکے ہیں۔

اس امریکی میڈیا نے اعتراف کیا کہ الاقصیٰ طوفان نے “ابراہیم” کے معاہدوں کو توڑا۔

اس امریکی ذریعے کے مطابق 7 اکتوبر کو انہوں نے اعلان کیا کہ فلسطینی نہیں چھوڑیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے