غزہ

اسرائیل پر تنقید کرنے پر الشفا ہسپتال کے سربراہ کی گرفتاری

پاک صحافت غزہ میں صیہونی حکومت کی مجرمانہ سرگرمیوں اور اس علاقے کے مرکزی اسپتال پر اس کی افواج کے حملے کے تسلسل میں الشفاء اسپتال کے سربراہ کو اسرائیل پر تنقید کرنے پر گرفتار کر لیا گیا۔

جمعہ کے روز ایرنا کے اسکائی نیوز نیوز چینل کے مطابق، غزہ کے الشفاء اسپتال کے حوالے سے صیہونی حکومت کی فوج کے اقدامات پر تنقید کرنے والے الشفا اسپتال کے منیجر محمد ابو سلمیہ کو جمعرات کے روز گرفتار کیا گیا۔

اس گرفتاری کے بعد الشفاء اسپتال کے ڈاکٹروں نے عالمی برادری سے مدد طلب کی۔

اسکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ہسپتال کے ایک منتظم نے صیہونی حکومت کے اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیا اور اسے جرم قرار دیا۔

ابو سلمیہ نے ہمیشہ میڈیا میں غزہ کے مرکزی ہسپتال کے ارد گرد اور اندر اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس کارروائی کا جواز پیش کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ حماس کا ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اسپتال کے نیچے واقع ہے اور اس نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے: “اس گرفتار ڈاکٹر کے زیر انتظام اسپتال میں حماس کی جانب سے وسیع سرگرمیاں کی جاتی ہیں۔”

غزہ کے ہسپتال کے ایک منتظم نے صہیونی فوج کے دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے تاکید کی: ڈاکٹر ابو سلمیہ صرف ایک کام کرنا چاہتے تھے وہ انسانی جانوں کو بچانا تھا۔ لیکن وہ اب جیل میں ہے، یہ ناقابل یقین اور ناقابل قبول ہے۔ میرا ماننا ہے کہ عالمی برادری کو اس مجرم کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے اور بلند آواز میں پکارنا چاہیے کہ ہسپتال اور ان کے منتظمین کے ساتھ ایسا نہیں ہوتا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اس علاقے پر صیہونی حکومت کے انتقامی حملوں کے آغاز سے اب تک 6 ہزار 150 بچوں اور 4 ہزار خواتین سمیت 14 ہزار 854 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

صیہونی حکومت اور غزہ کی پٹی میں مزاحمتی تحریک حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی آج جمعہ (مقامی وقت) کی صبح سات بجے سے ٹوٹ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے