سنوار

صہیونی میڈیا: “السنوار” وہ آہنی آدمی جس نے تل ابیب کے حسابات میں گڑبڑ کی

پاک صحافت تجزیہ کاروں اور صہیونی حلقوں نے غزہ میں تحریک حماس کے سربراہ یحییٰ السنور کا تذکرہ ایک ایسے شخص کے طور پر کیا ہے جس نے تل ابیب کے تمام حسابات کو گڑبڑ کر دیا اور وہ ایک آہنی عزم کا مالک ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، رائے الیوم نے ایک مضمون میں کہا: غزہ میں تحریک حماس کے 61 سالہ رہنما السنوار کو صیہونی حکومت کے حکام اور اس حکومت کے تجزیہ کاروں اور ماہرین کے نزدیک بہت زیادہ عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ وہ شخص جو برسوں سے قابضین کی جیلوں میں ہے۔ ہر کوئی اس بات پر اصرار کرتا ہے کہ وہ ایک پختہ عزم کا آدمی ہے اور اس سے ہتھیار ڈالنے کے سفید جھنڈے کو ڈگمگانے یا بلند کرنے کا امکان نہیں ہے۔

ہاریٹز صہیونی میڈیا کے عسکری امور کے تجزیہ کار عامر ایورن نے کہا: السنوار 7 اکتوبر کے حملے کے بعد اسرائیلیوں، خاص طور پر بنجمن نیتن یاہو کو الجھانے میں کامیاب رہا۔

اس تجزیہ کار نے، جو تل ابیب کے باخبر سیکورٹی اور عسکری ذرائع سے منسلک ہے، مزید کہا: جنگ شروع ہونے کے 40 دن گزرنے کے بعد، فوج نے حماس کی صرف 10 فیصد طاقت کو ختم کیا ہے۔ جنگ طول پکڑے گی اور یہ ہمارے مفاد میں نہیں ہے۔ اسیران کا معاملہ بہت حساس ہے اور السنوار اسے بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

صہیونی میڈیا یدیویت احرونت نے بھی اس حکومت کے عہدیداروں کے حوالے سے کہا: قیدیوں کی رہائی کے سلسلے میں ہونے والے مذاکرات کے بارے میں جو رپورٹیں نشر ہو رہی ہیں ان کے مطابق ان مذاکرات کی افادیت پر بہت سے سوالیہ نشان ہیں۔ سیاسی حکام جانتے ہیں کہ اس میں بہت سے مسائل ہیں، لیکن وہ اسرائیلیوں کو یقین دلانے کے لیے ایسا کرتے رہتے ہیں۔ فوج اور شباک کا خیال ہے کہ یہ معاہدہ ایک غلطی ہے لیکن 7 اکتوبر کی شکست کے بعد ان کے نقطہ نظر پر شدید شکوک پیدا ہو گئے ہیں۔ دوسری طرف سیاسی حکام بخوبی جانتے ہیں کہ قیدیوں کی رہائی کے لیے میڈیا کا تعاون ان کے لیے آسانیاں پیدا کرتا ہے۔

اس میڈیا نے لکھا: السنوار اسرائیلی اعصاب سے کھیلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پہلے 100 اسیروں کی بات ہوتی تھی، پھر 80 اسیروں کی تھی اور اب یہ 50 اسیروں تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ اس نے ایک دلیرانہ اور ناقابل یقین درخواست کی ہے کہ اسیروں کی رہائی روزانہ کی جائے گی، اس لحاظ سے کہ اس کی مرضی سے 10 افراد کو رہا کیا جائے گا، اور اگر وہ مطمئن نہ ہوا تو اسیروں کی رہائی کا عمل روک دیا جائے گا۔

ہاریٹز نے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا: نیتن یاہو غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کو دھوکہ دے رہے ہیں۔

ارنا کے مطابق غزہ کے میڈیا آفس کے اعلان کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اس پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے آغاز سے اب تک غزہ میں شہداء کی تعداد بارہ ہزار تک پہنچ گئی ہے جن میں پانچ ہزار بچے اور تین ہزار تین سو خواتین شامل ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں کے دوران 3,750 افراد ملبے تلے دب بھی گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے