رکن

انتہا پسند صہیونی وزیر نے کہا کہ غزہ پر ایٹمی بم گرایا جائے!

پاک صحافت اسرائیلی انتہا پسند وزیر امیہ الیاہو نے کہا کہ غزہ پر ایٹمی بمباری ایک ممکنہ حل ہے اور غزہ کو روئے زمین سے مٹانا ضروری ہے۔

انتہا پسند وزیر کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں دوبارہ صیہونی کالونیاں تعمیر کرے۔ وزیر نے کہا کہ اسرائیلیوں کو یرغمال بنانے والوں کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔

الیاہو کے اس بیان کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ صہیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو جن کی قیادت میں اسرائیل کی  بربریت پر دنیا بھر میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، اپنے وزیر کے اس بیان سے حیران ہیں۔

نیتن یاہو نے کہا کہ امیہ الہی کا بیان حقیقت سے مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور اسرائیلی فوج بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہ کر کام کر رہی ہے۔

اسرائیل کے چینل 12 نے کہا کہ نیتن یاہو نے فی الحال الیاہو کو کابینہ کے اجلاسوں میں شرکت سے روک دیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے الیاہو سے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔ لاپڈ نے کہا کہ کابینہ میں انتہا پسندوں کی موجودگی ہمارے بین الاقوامی وسائل کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

اسرائیل کے جنگی وزیر یوویف گالانٹ نے کہا کہ الیاہو کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے اور یہ اچھی بات ہے کہ اسرائیل کا سیکیورٹی محکمہ ان کے ہاتھ میں نہیں تھا۔

حماس تنظیم نے کہا کہ صہیونی وزیر کا بیان دراصل فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی حکومتی دہشت گردی کو اجاگر کرنے والا بیان ہے۔

انتہائی سخت ردعمل آنے کے بعد الیاہو نے کہا کہ وہ یہ بات علامتی طور پر کہہ رہے ہیں اور جوہری حملے کی بات نہیں کر رہے ہیں۔

اسرائیل میں اس بیان پر تشویش میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں صیہونی حکومت اور اس کی فوج کی جاری بربریت نے پوری دنیا میں اسرائیلیوں کے خلاف غم و غصہ پھیلا رکھا ہے، کوئی بھی اسرائیل کے غیر معقول عذر کو ماننے کو تیار نہیں۔ حتیٰ کہ سابق امریکی صدر براک اوباما جو کہ اسرائیل کے حامی ہیں، واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل دنیا میں حمایت کھو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

یمن

یمنیوں سے جمعہ کو غزہ کی حمایت میں مظاہرے کرنے کی اپیل

(پاک صحافت) یمن میں مسجد الاقصی کی حمایت کرنے والی کمیٹی نے ایک کال جاری …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے