رئیسی

سعودی عرب نے اسرائیل کو تسلیم کر لیا تو خطے کی جغرافیائی سیاست بدل جائے گی، ایرانی صدر

پاک صحافت ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں سمیت ہر قسم کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی ایران کے دفاعی نظریے میں کوئی جگہ نہیں ہے کیونکہ ایرانی قوم اس پر یقین نہیں رکھتی۔

ایرانی صدر نے سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا: ہم نے کئی بار کہا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں سمیت ہر قسم کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی ایران کے دفاعی نظریے میں کوئی جگہ نہیں ہے کیونکہ ایرانی قوم اس پر یقین نہیں رکھتی۔

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بعض مبصرین کو دی گئی اجازت کی منسوخی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ تہران کو آئی اے ای اے کی جانب سے ایرانی جوہری پلانٹس کے معائنے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، صرف چند مبصرین کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔

صدر رئیسی نے عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا: یہ صیہونی حکومت کا جھوٹا پروپیگنڈہ ہے۔ صیہونی حکومت کے ساتھ خلیج فارس کے عرب ممالک کے تعلقات کو معمول پر لانے کی امریکہ کی کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کے مقدس ترین مذہبی مقامات کی میزبانی کے طور پر صیہونی حکومت کے ساتھ سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کا قیام اس ناجائز حکومت کے لیے سب سے بڑا انعام ہو گا، جو مشرق وسطیٰ کی جغرافیائی سیاست کو تبدیل کر دے گا۔

یہ بھی پڑھیں

رفح

رفح پر حملے کے بارے میں اسرائیلی حکومت کے میڈیا کے لہجے میں تبدیلی

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح پر ممکنہ حملے کی صورت میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے