نیتن یاہو

نیتن یاہو کا اعتراف، سعودی عرب سے تعلقات معمول پر لانے میں ناکامی

پاک صحافت صہیونی وزیراعظم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔

صیہونی حکومت کے حامی وزیراعظم نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات قائم کرنے کا وقت بہت تیزی سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم انتہائی حساس موڑ پر پہنچ چکے ہیں۔ ناجائز صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اگر ریئس اور تل ابیب کے درمیان آئندہ چند ماہ کے اندر کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا تو اسے مکمل ہونے میں وقت لگے گا۔

ادھر صیہونی حکومت کے قومی سلامتی کے وزیر اتمر بن گوئیر نے دھمکی دی ہے کہ اگر نیتن یاہو نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات قائم کیے تو انہیں اور ان کی جماعت کو نیتن یاہو کی کابینہ سے نکال دیا جائے گا۔ دوسری جانب بن گوریئر کا کہنا ہے کہ اگر فلسطینیوں کو خصوصی مراعات دی گئیں تو نہ صرف ہم بلکہ صیہونی حکومت کی مذہبی جماعتوں کو بھی نیتن یاہو کی کابینہ سے نکال دیا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ بعض ممالک نے ناجائز صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کر رکھے ہیں جیسے متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ پر ان ممالک نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر لیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

مصری

مصر کے سابق صدارتی امیدوار: غزہ جنگ نے مزاحمتی طاقت کا حقیقی سرچشمہ ثابت کیا

پاک صحافت عرب قوم پرستی کی کانگریس کے سکریٹری جنرل اور مصر کے سابق صدارتی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے