رئیسی

اب آیا اونٹ پہاڑ کے نیچے، ایران میں نئی ​​حکومت کے قیام کے بعد امریکہ سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار

تہران {پاک صحافت} واشنگٹن تہران کے ساتھ مشکل معاملات پر سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہے ، امریکی چیف مذاکرات کار نے ایران جوہری معاہدے پر بات چیت میں کہا ہے۔

ایران میں ابراہیم رئیسی کی قیادت میں نئی ​​حکومت کے قیام کے بعد امریکہ نے ایٹمی معاہدے پر اپنے سخت موقف کو نرم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تہران تیار ہے تو واشنگٹن بھی مشکل مسائل حل کرنے کے لیے تیار ہے۔

بدھ کے روز ، رابرٹ مالے نے ایران پر زور دیا کہ وہ ویانا میں مذاکرات کی میز پر واپس آئے ، جوہری مذاکرات کی بحالی کی امید کا اظہار کیا۔

امریکہ نے ایران اور دنیا کی چھ طاقتوں کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے سے 2018 میں دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔ ایران نے معاہدے کی خلاف ورزی کے جواب میں اپنے کچھ وعدوں کو بھی کم کر دیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے ایٹمی معاہدے میں واپسی کا اعلان کیا ہے ، جس کے لیے ویانا میں مذاکرات جاری تھے ، لیکن ایران میں نئی ​​حکومت کی تشکیل کے عمل کی وجہ سے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔

مالی کا یہ بیان اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے دورہ واشنگٹن سے عین قبل آیا ہے ، جو امریکہ سے جوہری مذاکرات منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے