حزب اللہ

دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا غداری ہے: حزب اللہ

پاک صحافت لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے نائب صدر نے تاکید کی ہے کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران مزاحمت کا مرکز اور صیہونی دشمن کے مقابلے میں واحد رکاوٹ ہے۔

خبر رساں ایجنسی ارنا کی رپورٹ کے مطابق شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا غداری ہے خواہ وہ کسی عربی یا غیر عرب فریق کی طرف سے کی جائے کیونکہ یہ عمل دشمنوں کے جرائم کی تصدیق ہے۔

صبرا اور شتیلہ کیمپوں میں قتل عام کی برسی کے موقع پر انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کا حل فوجی مزاحمت اور غیر فوجی مزاحمت ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے فلسطین اور خطے کی تمام اپوزیشن جماعتوں پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں کیونکہ اس راستے نے اپنے فوائد اور نتائج کو ثابت کیا ہے۔

اسی طرح انہوں نے کہا کہ صبرا اور شتیلا میں ہونے والی ہلاکتیں صیہونی حکومت کے جرائم کی نشاندہی کرتی ہیں، مقبوضہ زمینوں اور علاقوں کی آزادی صرف ہتھیاروں سے ہی عملی ہوگی اور ہتھیار ہی صیہونی حکومت کے خلاف واحد رکاوٹ ہیں۔ اس بنیاد پر ہتھیار ہمارے ہاتھ میں رہیں اور ہمیں اپنی طاقت میں اضافہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی بات کر رہے ہیں وہ دراصل مزاحمت پیدا کرنے اور لبنان کو کمزور کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور یہ صیہونی حکومت کی خدمت ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اردن

اردن صہیونیوں کی خدمت میں ڈھال کا حصہ کیوں بن رہا ہے؟

(پاک صحافت) امریکی اقتصادی امداد پر اردن کے مکمل انحصار کو مدنظر رکھتے ہوئے، واشنگٹن …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے