شام

شام میں سیدہ زینب کے علاقے میں یزیدیوں کا حملہ، 26 ہلاک اور زخمی

پاک صحافت کربلا کے دلخراش واقعہ کو 1400 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن آج تک امام حسین علیہ السلام اور ان کے وفادار ساتھیوں کی شہادت کا ماتم کرنے والے یزیدی حسینیوں کے خون کے پیاسے ہیں۔ جب بھی موقع ملتا ہے یزیدی نسل کے دہشت گرد امام حسین کے عزاداروں کو اپنی دہشت گردی کا نشانہ بناتے ہیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق اس وقت دنیا کے کسی بھی کونے میں امام حسین علیہ السلام کے عزادار موجود ہوں، وہ غم حسین منا رہے ہیں۔ شام میں بھی محرم کے موقع پر اہل کربلا کی یاد میں تعزیتی مجالس کا سلسلہ جاری ہے۔ دریں اثناء تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے جمعرات کی رات دیر گئے دمشق کے علاقے سیدہ زینب میں عزاداروں کو نشانہ بناتے ہوئے یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے کئے۔ اس دہشت گردانہ حملے میں اب تک 6 افراد شہید اور 20 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق داعش کی جانب سے کیے گئے اس دہشت گردانہ حملے کا اصل ہدف حضرت امام حسین علیہ السلام کی بہن اور کربلا کا پیغام پوری دنیا میں پھیلانے والی عظیم خاتون جنگجو حضرت زینب کا مقدس روزہ تھا۔ شامی حکومت نے دہشت گردانہ حملے کی تصدیق کر دی ہے۔

شامی وزارت داخلہ کے مطابق بم دھماکے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریسکیو آپریشن تیزی سے شروع کر دیا گیا ہے اور زخمیوں کا قریبی ہسپتالوں میں علاج کیا جا رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کئی زخمیوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ دھماکہ پیغمبر اسلام (ص) کی نواسی حضرت امام علی علیہ السلام کی صاحبزادی حضرت زینب کے روضہ مبارک سے تقریباً 600 میٹر کے فاصلے پر ہوا۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

غزہ جنگ کے علاوہ، نیتن یاہو اور تل ابیب کے دو اسٹریٹجک مسائل

(پاک صحافت) اسی وقت جب صیہونی غزہ میں جنگ بندی کے ساتویں مہینے میں بھٹک …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے