احتجاج

یمنیوں نے سویڈش اور ڈینش اشیاء کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا

پاک صحافت دارالحکومت صنعا میں مقیم یمنی شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کیے اور سویڈش اور ڈنمارک کے سامان کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔

پاک صحافت کے المیادین نیٹ ورک کے مطابق، صنعاء کے باشندوں نے سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف پیر کے روز اس شہر میں ایک بڑا مظاہرہ کیا۔

اس احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے سویڈن اور ڈنمارک سے مسلمانوں سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا اور اعلان کیا کہ صرف قرآن پاک کی توہین کے لائسنس کے اجراء کو روکنا کافی نہیں ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ مغربی حکومتوں نے اپنے آپ کو عالمی صہیونیت کا آلہ کار بنا لیا ہے تاکہ مختلف قسم کی بدعنوانی کو فروغ دیا جائے اور پھیلایا جا سکے۔

یمنیوں نے اسلامی ممالک سے کہا کہ وہ کسی بھی طریقے سے قرآن پاک اور دیگر مقدس چیزوں کا دفاع کریں۔

بدھ کے روز سویڈن کی پولیس نے اشتعال انگیز کارروائی کرتے ہوئے اسٹاک ہوم میں عراقی سفارت خانے کے سامنے ایک بار پھر قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی اجازت اسی شخص کو جاری کی جو اس سے قبل اس گھناؤنے فعل کا مرتکب ہوا تھا۔

“سیلون مومیکا” نے جمعرات کو ایک بار پھر توہین آمیز اور اسلام مخالف اقدام کرتے ہوئے اسٹاک ہوم میں عراقی سفارت خانے کے سامنے اس مقدس کتاب اور عراقی پرچم کو پھاڑ دیا۔

جمعے کے روز، اسلامو فوبک اور انتہائی دائیں بازو کے قوم پرست گروپ “ڈنسک پیٹریاوٹ” (دانش پیٹریاوٹ) کے ارکان نے ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کا ایک نسخہ نذر آتش کیا۔

سویڈن اور ڈنمارک کے اس اقدام کو اسلامی اقوام اور حکومتوں کے ردعمل اور غصے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے