بغداد

سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کی متعدد کوششوں کے درمیان مشتعل عراقی مظاہرین نے سویڈن کے سفارت خانے پر حملہ کر کے اسے آگ لگا دی

پاک صحافت سویڈش حکومت کی اشتعال انگیزی اور غیر حساس پالیسیوں سے مشتعل عراقی مظاہرین نے جمعرات کی صبح بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے پر حملہ کیا۔

مظاہرین نے سفارت خانے کو آگ لگا دی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک تنظیم نے سویڈن میں عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک جلانے کا اعلان کیا ہے۔

سینکڑوں مظاہرین نے بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے پر دھاوا بول کر اسے آگ لگا دی۔ اس واقعے میں سفارت خانے کے کسی ملازم کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں سویڈن کے سفارت خانے کی عمارت سے دھواں اٹھتا ہوا دکھایا گیا ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک تنظیم کی جانب سے سٹاک ہوم میں عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن کو نذر آتش کرنے کی کوشش دراصل سویڈش حکومت کی پالیسی کا حصہ ہے۔

سویڈن میں پناہ لینے والے ایک عراقی مہاجر نے قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ وہی شخص ہے جس نے اس سے قبل جامع مسجد کے سامنے قرآن مجید کو نذر آتش کیا تھا۔

سویڈن کی حکومت نے قرآن کو آگ لگانے کی اجازت دی تھی اور گستاخ کو سیکیورٹی بھی فراہم کی تھی۔ سویڈن میں 6 لاکھ سے زائد مسلمان آباد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیل

اسرائیل اب یہودیوں کیلئے محفوظ اور مستحکم جگہ نہیں ہے۔ سیاسی تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک لبنانی مصنف اور سیاسی تجزیہ نگار احمد العوبی نے ایک مضمون میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے