سرنگ

“حزب اللہ کی سرنگیں” صیہونی حکومت کے لیے تباہ کن زلزلہ

پاک صحافت صیہونی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ زیر زمین اپنی طاقت بڑھا رہی ہے اور وہ سرنگوں کے ذریعے صیہونی بستیوں کو تباہ کر سکتی ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، سما نیوز ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے، صہیونی تحقیقی مرکز “الما” نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ نے اپنی طاقت اور زیر زمین تنصیبات میں اضافہ کیا ہے، جن میں بہت سی سرنگیں شامل ہیں؛ یہ سرنگیں 1948 میں مقبوضہ علاقوں کی سرحدوں کے قریب واقع ہیں۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل “سید حسن نصر اللہ” آئندہ لڑائیوں میں صیہونی حکومت کے لیے حیران کن اقدامات کے خواہاں ہیں؛ ان حیرتوں میں صہیونی بستیوں یا حفاظتی مراکز کے نیچے سرنگیں کھودنا بھی ہے اور ان سرنگوں کے پھٹنے سے بھاری نقصان ہوگا۔

اس رپورٹ کے تسلسل میں بتایا گیا ہے کہ حزب اللہ کے بموں کی طاقت اور ان کے زیر زمین مقام کی وجہ سے ان کے پھٹنے سے زلزلہ جیسے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے، اس لیے وہ صیہونی بستیوں اور حفاظتی تنصیبات کو تباہ کر سکتے ہیں۔

اس رپورٹ کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ ان سرنگوں کے بارے میں صحیح معلومات صیہونی حکومت کے ہاتھ میں نہیں ہیں لیکن اس بات کا امکان نہیں ہے کہ حزب اللہ مستقبل کی جنگ کے لیے ایسی تباہ کن طاقتوں کی حامل ہو گی۔

اس صہیونی تحقیقی مرکز نے یہ بھی بتایا کہ اس طرح کی سرنگیں حزب اللہ کے “رضوان” کے خصوصی دستوں کو مقبوضہ فلسطین کے شمال میں “الجلیل” علاقے میں صہیونی علاقوں اور بستیوں کا کنٹرول سنبھالنے میں مدد دے سکتی ہیں۔

حال ہی میں صیہونی فوج کے ریٹائرڈ جنرل “اسحاق برک” نے اس بات پر زور دیا کہ اس حکومت نے علاقائی جنگ کے لیے سہولیات پیدا نہیں کی ہیں۔

انہوں نے لبنان کے ساتھ مقبوضہ علاقوں کے شمالی محاذ اور خاص طور پر لبنانی حزب اللہ کے خلاف ممکنہ کشیدگی کے بارے میں بھی خبردار کیا۔

برک نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کو لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے بے مثال اقدامات پر بہت سے تحفظات ہیں۔

برک نے کہا کہ صہیونی فوج کے چیف آف سٹاف ہرٹز ہالیوی کے حالیہ بیانات سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں جو ثابت کرتے ہیں کہ اسرائیلی فوج حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے اقدامات سے بہت خوفزدہ اور پریشان ہے۔

ان کے بقول اسرائیلی حکومت اس وقت جنگ کے لیے تیار نہیں ہے اور اگر ایسا کوئی واقعہ پیش آیا تو مقبوضہ علاقوں میں صیہونی اہداف پر روزانہ ہزاروں راکٹ فائر کیے جائیں گے اور انہیں آگ لگ جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے