یمنی

صنعاء: غیر ملکی افواج کا انخلا اور معاوضے کی ادائیگی ہمارے مطالبات کا حصہ ہے

پاک صحافت یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے جارحیت کے خاتمے، محاصرے کا مکمل خاتمہ، تمام ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی، غیر ملکی افواج کے انخلاء، معاوضوں کی ادائیگی اور تعمیر نو کو اہم ترین قرار دیا۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی سالویشن گورنمنٹ کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے آج ہفتہ کی سہ پہر عمان سے صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایک وفد کی آمد کا اعلان کیا۔

المسیرہ نیوز چینل نے عبدالسلام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عمانی وفد کوششوں کے تسلسل اور منصفانہ امن کے حصول کے راستے کے سلسلے میں صنعاء پہنچا ہے۔ لہٰذا، “ہم اپنی مقررہ پوزیشن پر بھی زور دیتے ہیں، جو کہ ہمارے منصفانہ مسئلے پر قائم ہے؛ جیسا کہ رہبر نے متعدد مقامات اور تقریروں میں اس مسئلے پر زور دیا۔

انہوں نے نشاندہی کی: ہمارے جائز مطالبات یہ ہیں کہ جارحیت بند کی جائے، ناکہ بندی مکمل طور پر منسوخ کی جائے اور تمام ملازمین کی تنخواہیں تیل اور گیس کی آمدنی سے ادا کی جائیں۔ غیر ملکی افواج کا انخلا، معاوضوں کی ادائیگی اور تعمیر نو ہمارے مطالبات میں شامل ہیں۔

عمانی وفد یمن میں داخل ہو گیا ہے جبکہ سعودی عرب کا مذاکراتی وفد بھی اتوار کو صنعاء میں داخل ہونے والا ہے۔

یمنی ذرائع نے بتایا کہ صنعا میں عمانی وفد جنگ بندی میں توسیع کے حوالے سے مذاکرات مکمل کر رہا ہے۔ جنگ بندی جس کی شقوں اور شرائط میں توسیع کی گئی ہے۔

المیادین نیٹ ورک نے پہلے اطلاع دی تھی کہ سعودی عرب نے یمن کی صدارتی کونسل کو جنگ کے خاتمے اور یمنی معاملے کو مستقل طور پر بند کرنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

اس نیٹ ورک کے مطابق سعودی عرب نے اس کونسل کے اعلان کی سالگرہ کے موقع پر یمن کی صدارتی کونسل کے صدر اور اراکین کو ریاض میں طلب کیا اور انہیں ملک کے بحران کے حوالے سے اپنے تازہ ترین فیصلوں سے آگاہ کیا۔

آٹھ سال کی جنگ اور محاصرے کے بعد سعودی وفد کا یمنی دارالحکومت کا دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب بیجنگ میں ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے طے شدہ وقت پر دونوں ممالک کے سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کرتے ہوئے اپنے اپنے تعلقات پر زور دیا۔ تعاون کی توسیع میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کی تیاری۔ یمن کے بحران کا خاتمہ بھی اہم ترین علاقائی معاملات میں سے ایک ہے جس کے بارے میں مبصرین کو امید ہے کہ تہران-ریاض معاہدے کے بعد یہ طے پا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے