اسد

شام میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے بے نقاب ہو گئے: وزیر خارجہ

پاک صحافت ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے جنگ کے مسائل سے عالمی برادری کی بے حسی اور شام میں زلزلہ زدگان کے لیے امداد کی فراہمی پر پابندیوں نے ایک بار پھر انسانی حقوق کے دعویداروں کے دوہرے معیار کو بے نقاب کردیا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے شامی ہم منصب کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ شام کی سرزمین سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کو یقینی بنایا جائے اور ملک کی علاقائی سالمیت کا احترام کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تہران تمام فریقوں سے شام اور خطے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت، سلامتی اور استحکام کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

شام کے المناک زلزلے کے متاثرین سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ میں یہاں شام کے عزیز عوام کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرنے آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ تہران اور دمشق ایک دوسرے کے دوست ہیں اور ہم مشکل وقت میں بھی ساتھ رہیں گے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ناجائز اسرائیلی حکومت نے زلزلے کے بعد سخت اور مشکل حالات کے باوجود حلب کے ہوائی اڈے پر بمباری کی، جس سے نہ صرف اس ناجائز اور جعلی حکومت کی بربریت کا پتہ چلتا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ناجائز صیہونی حکومت اس کے خلاف ہے۔ اسے اندرونی بحران کا سامنا ہے اور وہ ایسے اقدامات سے عالمی برادری کی توجہ اپنی طرف سے ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کثیر الجہتی علاقائی مذاکرات کو بحران سے نکلنے کا واحد راستہ قرار دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقائی تعلقات کو معمول پر لانے اور خطے کی ترقی کے لیے کسی بھی اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے۔

وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہم شام میں زلزلہ متاثرین کے لیے رہائش، طبی اور انسانی امداد کے لیے اپنی امداد جاری رکھیں گے۔

ایران کے وزیر خارجہ ترکی اور شام کے چار روزہ دورے کے بعد کل تہران واپس پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے