فلسطین

صہیونیوں کی طرف سے فلسطینی جنگجوؤں کی کارروائیوں میں شدت پیدا کرنے کا خوف

پاک صحافت نابلس میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے دو نوجوان زخمی ہوئے اور مغربی کنارے میں ایک صہیونی باشندہ زخمی ہوا۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، خبر رساں ذرائع نے آج بروز بدھ اعلان کیا ہے کہ نابلس میں واقع “بلاتہ” کیمپ پر صیہونی فوجیوں کے حملے میں دو فلسطینی نوجوان شدید زخمی ہوئے ہیں اور ان میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

دوسری جانب خبری ذرائع نے رام اللہ کے قریب ایک فلسطینی نوجوان کے آپریشن کے نتیجے میں ایک صہیونی آباد کار کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔

صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس آپریشن اور فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی شہادت کے متلاشی آپریشن کے ردعمل میں مغربی کنارے میں مسلسل سیکورٹی کنٹرول پر تاکید کی۔

اسی سلسلے میں صہیونی اخبار “یدیعوت احرانوت” نے آج بدھ کو اسپتال ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ تقریباً دو ہفتے قبل فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے ہاتھوں زخمی ہونے والے اسرائیلی حکومت کے افسر کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

اس افسر نے جنین میں صہیونی جرائم کے بعد السلان آپریشن کے دوران “محمد علیوت” نامی 13 سالہ فلسطینی نوجوان کو زخمی کر دیا تھا۔

دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی برائے قیدیوں نے اعلان کیا ہے کہ نئے سال کے آغاز سے اسرائیلی حکومت اب بھی 914 فلسطینیوں کو حراست میں لے رہی ہے جنہیں اس نے ان کے مقدمات پر کارروائی کیے بغیر اغوا کیا ہے، جو مغربی کنارے میں گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پھیلاؤ کو ظاہر کرتا ہے۔

صیہونی حکومت کی سیکورٹی آرگنائزیشن نے اعلان کیا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں مسلح کارروائیوں کے امکان کے بارے میں انتباہات کی تعداد میں نمایاں اضافہ گزشتہ مدت کے مقابلے میں تین گنا بڑھ گیا ہے۔

اسرائیلی حکومت کی سیکورٹی آرگنائزیشن نے مزید کہا کہ وہ رمضان کا مہینہ قریب آتے ہی حقیقی کشیدگی میں اضافے سے نمٹنے کے لیے خود کو تیار کر رہی ہے۔

اس تناظر میں، اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ وہ فلسطینیوں کی کارروائیوں کو بے اثر کرنے کے لیے اپنی جارحانہ فورسز سمیت متعدد حفاظتی اقدامات کو مضبوط بنائے گی۔ اس رپورٹ کے مطابق دفاعی افواج میں تقریباً تین بٹالین کا اضافہ ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے