وزیر خارجہ سعودی

ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے لیے “بن فرحان” کا دورہ بغداد

پاک صحافت سعودی وزیر خارجہ ریاض اور تہران کے درمیان مذاکرات کی بحالی پر بات چیت کے لیے جلد ہی بغداد جائیں گے۔

ارنا کے مطابق عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے سعودی میڈیا کو بتایا کہ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان ریاض اور تہران کے درمیان مذاکرات کی بحالی پر بات چیت کے لیے جلد ہی بغداد کا دورہ کریں گے۔

چند روز قبل، سعودی وزیر خارجہ نے 2023 ڈیووس فورم کے موقع پر “جیو پولیٹیکل چیلنجز کے درمیان روشن مستقبل” کے عنوان سے ایک ڈائیلاگ سیشن کے دوران کہا تھا کہ “ریاض ایران کے ساتھ بات چیت کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہے؛ کیونکہ مکالمہ اختلافات کو کم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔

انہوں نے مزید زور دیا کہ “ہم سب کے ساتھ بات کرنے کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور تنازعات سے دور تعلقات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں”۔

سعودی امریکی تعلقات کے بارے میں بن فرحان نے کہا: “ہماری امریکہ کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری ہے، حالانکہ بعض اوقات ہم بعض معاملات پر اختلاف کرتے ہیں۔”

انہوں نے زور دے کر کہا کہ “ہماری امریکہ کے ساتھ مضبوط شراکت داری ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم ہمیشہ  متفق ہیں”۔

قبل ازیں، منامہ سیکورٹی سربراہی اجلاس میں شرکت کے دوران عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان بغداد کی ثالثی سے متعلق پیش رفت کے بارے میں کہا تھا کہ “ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کی قیادت کے لیے عراق کی کوششیں جاری ہیں، اور دونوں ممالک آمادہ ہیں۔ بات چیت جاری رکھنے کے لیے۔”

اس سلسلے میں عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد الصحاف نے دسمبر کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات بغداد کی ثالثی سے جاری ہیں اور سفارتی راستے میں داخل ہو گئے ہیں۔

قبل ازیں عراقی صدر عبداللطیف راشد نے کہا کہ عراق سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی کرتا رہتا ہے اور ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں لیکن نتائج ان کی ذمہ داری ہیں۔

عراق اب تک ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کے پانچ دوروں کی میزبانی کر چکا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے جمعے کی شام اپنے لبنان کے دورے کے دوران ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ “اب تک ہم نے بغداد میں سعودی عرب کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کے پانچ دور کیے ہیں اور ہم مذاکرات کے جاری رہنے پر متفق ہیں”۔

امیر عبداللہیان نے اس امید کا اظہار کیا کہ پہلے مرحلے میں جدہ اور مشہد کے شہروں میں دونوں ممالک کے قونصل خانے دوبارہ کھولے جائیں گے تاکہ مکہ، مدینہ اور مشہد کی زیارت کے خواہشمندوں کو خدمات فراہم کی جا سکیں۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی قیدی

اسرائیلی قیدی کا نیتن یاہو کو ذلت آمیز پیغام

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی میں صہیونی قیدیوں میں سے ایک نے نیتن یاہو اور …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے