انصار اللہ

کیا ریاض نے یمن کی انصاراللہ کے مطالبات کو تسلیم کیا ہے؟

پاک صحافت یمن کی انصار اللہ اور ریاض کے درمیان تازہ ترین پیش رفت کی خبر دی ہے اور کہا ہے کہ سعودی عرب نے صنعا کے مطالبات سے اتفاق کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق الاخبار اخبار نے باخبر ذرائع کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے یمن کی مرکزی جماعت انصار اللہ کے مطالبات ماننے کے بعد صنعاء اور ریاض کے درمیان یمن میں موجودہ جنگ بندی میں توسیع کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جس میں سرکاری ملازمین کے حقوق کا معاملہ ہے۔

ان ذرائع نے مزید کہا: تنخواہوں کی ادائیگی 2014 کی فہرستوں کے مطابق اور غیر ملکی کرنسی میں ہوگی، جسے ایک خصوصی ماہانہ پرواز کے ذریعے صنعاء منتقل کیا جائے گا۔ نیز صنعاء کے ہوائی اڈے سے پرواز کے مقامات کو وسعت دی جائے گی اور ان میں مصر، اردن، قطر، ہندوستان اور ملائیشیا شامل ہیں۔ نیز حدیدہ بندرگاہ پر تمام درآمدی پابندیاں ہٹا دی جائیں گی۔

متذکرہ ذرائع نے انکشاف کیا: یمن میں سعودی سفیر محمد الجابر کی قیادت میں سعودی وفد عمانی وفد کی روانگی کے بعد صنعاء گیا اور جنگ بندی کے نئے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے سلسلے میں انصار اللہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کئے۔

ان ذرائع نے اعلان کیا: عمانی وفد کے دوسرے سفر کے دوران، اس وفد نے یمن میں انصار اللہ فورسز کے چیف آف اسٹاف سے ملاقات کی، جس نے عمانی وفد کو ان تمام حساس اور اہم مراکز کا نقشہ دکھایا اور اس پر زور دیا کہ انصار اللہ انہیں نشانہ بنا سکتی ہے۔ اگر صنعاء کا ہوائی اڈہ بند رہتا ہے تو ریاض کے ہوائی اڈے کو بھی کھلا نہیں رہنے دیا جائے گا۔

مذکورہ ذرائع نے مزید کہا: ان دھمکیوں کی وجہ سے حالیہ معاہدہ ہوا ہے اور جنگ بندی میں توسیع کا معاہدہ اپنے آخری مراحل میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے