یمن

یمن کی موجودہ صورتحال کے ذمہ دار امریکہ اور برطانیہ ہیں

پاک صحافت یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن علی الخوم نے کہا ہے کہ یمن کی موجودہ صورتحال کے ذمہ دار امریکہ اور برطانیہ ہیں۔

پاک صحافت کے مطابق علی الخوم نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا کہ امن کا دروازہ کھلا ہے لیکن امریکا، برطانیہ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اس کی راہ میں رکاوٹیں ہیں جو نہ تو یمن پر تجاوزات کو روک رہے ہیں اور نہ ہی یمن۔ امریکہ کا گھیراؤ ختم کر رہے ہیں اور انسانی حقوق کے کاموں جیسے ہوائی اڈے، بندرگاہیں کھولنے اور تیل اور گیس کی آمدنی سے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے سے گریزاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یمن کے حوالے سے امریکا کا دوہرا معیار بالکل واضح ہے، امریکا یوکرین کے بحران کے حوالے سے روسی افواج کے انخلاء کا مطالبہ کرتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ امن کے قیام کی جانب ایک بنیادی قدم ہے تاہم یمن کے حوالے سے امریکا کا رویہ بالکل مختلف ہے۔

انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن نے کہا کہ یمن کے عوام آزادی اور خودمختاری کے حصول اور بیرونی تسلط سے بچ کر اپنے مسائل کے حل کے لیے کوشش کریں گے اور اپنی صلاحیت کے مطابق قومی خودمختاری کا تحفظ کریں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ قومی مفاد کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی اس پر کوئی سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔

اسی طرح انہوں نے امریکہ اور برطانیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو چیزوں میں سے ایک کا انتخاب کر سکتے ہیں، انصاف پر مبنی امن کو قبول کریں یا اپنی سلامتی کی قیمت ادا کریں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے 26 مارچ 2015 سے امریکہ، برطانیہ اور بعض دیگر ممالک اور طاقتوں کی آشیرباد سے یمن کے خلاف ضمنی حملے شروع کر رکھے ہیں جس میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہید ہو چکے ہیں جب کہ 80 سے زائد یمن کا فی صد انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے اور جو لوگ انسانی حقوق کے تحفظ کی طاقت رکھتے ہیں وہ مکمل طور پر خاموش ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے