فلسطین

وہ لمحہ جب صیہونی فوجیوں نے مغربی کنارے میں ایک فلسطینی کو نشانہ بنایا

پاک صحافت دریائے اردن کے مغربی کنارے میں نابلس شہر کے پرانے حصے پر صہیونی فوج کے حملے کے نتیجے میں آج منگل کی صبح ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔

پاک صحافت نے شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ محمد عریشہ نامی اس نوجوان فلسطینی کو تقریباً دو ہفتے قبل نابلس شہر کے پرانے حصے پر قابض فوج کے حملے کے دوران گولی ماری گئی تھی۔

اس سے قبل، مغربی کنارے کے شہر نابلس کے پرانے علاقے میں تین فلسطینی جنگجوؤں کے قتل کا مشاہدہ کیا گیا تھا، جو فتح تحریک کی فوجی شاخ کی الاقصی شہداء بٹالین کے ارکان تھے، جن کا نام “ابراہیم النبلوسی، اسلام صبوح اور حسین طہٰ تھا۔”

ان فلسطینی جنگجوؤں کی شہادت کے علاوہ درجنوں دیگر فلسطینی شہری بھی حال ہی میں صیہونی غاصب حکومت کی گولیوں سے زخمی ہوئے تھے اور انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا اور العریشہ ان میں سے ایک تھی ڈاکٹر اس کی جان بچانے میں ناکام رہے اور وہ آج صبح مر گیا.

اس رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے مختلف شہروں اور علاقوں میں صیہونی غاصب حکومت کی حالیہ جارحیت کے بعد عوامی غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ یہ اس وقت ہے جب کہ متعدد عرب حکومتیں خاموش ہیں اور فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت اور نسل پرستانہ رویے سے نمٹنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کرتی ہیں۔

صیہونی حکومت کے اقدامات بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور بین الاقوامی معاہدوں سے متصادم ہیں اور اس کے لیے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے احترام کے لیے قابضین پر شدید دباؤ کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے