عراقی

مقتدیٰ صدر کے حامی مظاہرین کا عراقی پارلیمنٹ کی عمارت پر حملہ

بغداد {پاک صحافت} عراق کے شیعہ عالم مقتدیٰ صدر کے ہزاروں حامیوں نے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے محمد شیعہ السودانی کی نامزدگی کے خلاف بغداد میں پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔

بغداد کے انتہائی محفوظ علاقے گرین زون میں بدھ کے روز جب مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس پر دھاوا بولا تو کوئی بھی رکن پارلیمنٹ عمارت میں موجود نہیں تھا۔

دھاوا
عمارت کے اندر صرف سیکورٹی فورسز موجود تھیں جس کی وجہ سے مظاہرین کو نسبتاً آسانی سے داخل ہونے کا موقع ملا۔

مظاہرین سابق وزیر اور سابق گورنر محمد شیعہ السودانی کی نامزدگی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایران نواز سیاسی جماعتوں کے امیدوار ہیں۔

عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے مظاہرین پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر گرین زون سے نکل جائیں۔

عراق میں اکتوبر 2021 میں عام انتخابات ہوئے، جس میں مقتدیٰ صدر کے سیاسی اتحاد نے کل 329 میں سے 73 نشستیں حاصل کیں۔

لیکن زیادہ کوششوں کے باوجود مقتدیٰ صدر حکومت بنانے کے لیے مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے جس کے بعد وہ اس عمل سے دستبردار ہو گئے۔

صدر نے پارلیمنٹ پر اپنے حامیوں کے قبضے کے کئی گھنٹے بعد ٹویٹر پر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ وہ اب اپنے گھروں کو لوٹ جائیں جب کہ پیغام آچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے