ہادی العامری

عراق کے طاقتور لیڈر کا بیان: ترکی کے ساتھ سرحد بند کر دی جائے!

بغداد {پاک صحافت} عراق کے اندر ترکی کے حملے کے بعد عراق میں بڑے پیمانے پر غم و غصہ پایا جاتا ہے اور الفتح اتحاد کے سربراہ ہادی العامری نے عراقی کردستان کے اندر ترکی کے حملوں کے جواب میں ترکی کے ساتھ عراقی سرحد کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہادی العامری نے کہا کہ زخو شہر میں ایک سیاحتی مرکز پر ترک فضائی حملہ جس میں بچوں سمیت عام شہری ہلاک ہوئے، ایک قابل مذمت عمل ہے کہ ترک حکومت بار بار عراق کی خودمختاری کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ ہم ترکی کے ان مجرمانہ اقدامات کی صرف مذمت کر کے خاموش نہیں رہیں گے بلکہ ملک اور عوام کے تحفظ کے لیے ہمیں قومی سطح پر فیصلہ کرنا ہو گا، ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ ترکی کے ساتھ سرحد کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ اور عراق نے ترک کمپنیوں کے کام کرنے پر پابندی لگا دی۔

ہادی العامری نے کہا کہ اگر حکومت نے تھوڑی سی بھی سستی کی تو ہم اسے اس جرم میں ملوث سمجھیں گے اور اس جرم کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

بدھ کو ترکی نے صوبہ دہوک کے شہر زخو میں ایک سیاحتی مرکز پر حملہ کیا جس میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 23 زخمی ہو گئے۔

دوسری جانب الصدر دھڑے کے رہنما مقتدا صدر کا کہنا تھا کہ ترکی غلطی پر ہے کہ عراقی جوابی کارروائی نہیں کر سکتے، اس لیے ہماری تجویز ہے کہ ترکی کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کو کم کیا جائے، ترکی اور عراق کے درمیان تمام رابطے منقطع کیے جائیں۔ اس واقعے کی اطلاع اقوام متحدہ کو دی جائے اور ترکی کے ساتھ سیکیورٹی معاہدے کو اس وقت تک معطل کر دیا جائے جب تک ترکی یہ یقین دہانی نہ کرائے کہ وہ عراقی سرزمین پر ہر گز حملہ نہیں کرے گا اور اگر وہ حملہ کرتا ہے تو عراقی حکومت کے ساتھ تعاون کرے گا اور مدد کے ساتھ ایسا ہی کرے گا۔

ترکی نے کئی ماہ سے عراق کے ساتھ سرحدی علاقے میں آپریشن شروع کر رکھا ہے جس کے تحت وہ مبینہ دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کا کہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے