ملاقات

قطر اور ایران کے درمیان تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز

تھران {پاک صحافت} قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے جمعرات کے روز تہران کے دورے کے دوران ایران کے سینئر رہنما اور رہبر انقلاب اسلامی کے ساتھ الگ الگ ملاقاتوں کے دوران بعض اہم دو طرفہ اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

اس ملاقات میں آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعاون بڑھانے پر تاکید کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ علاقائی مسائل کو علاقائی ممالک کے درمیان بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے اور بیرونی طاقتوں کو اس میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور قطر کے امیر علی ثانی اپنی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔ صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ امیر قطر کے ساتھ ملاقات میں تہران اور دوحہ کے درمیان اقتصادی، سیاسی، ثقافتی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری پر بھی زور دیا گیا۔

رئیسی نے کہا کہ مارچ میں دوحہ کے دورے کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کے لیے کچھ ضروری اقدامات کرنے پر زور دیا تھا جس کے نتیجے میں اس ملاقات کا لائحہ عمل تیار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دوست قطر کے امیر نے بھی اس بات پر زور دیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کسی ایک شعبے تک محدود نہیں رہنا چاہیے۔ اسی لیے ان کا دورہ تہران دونوں ملکوں کے تعلقات میں ایک اہم موڑ ہے اور دونوں ممالک کو علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اہم کردار ادا کرنے میں مدد ملے گی۔

اس مشترکہ پریس کانفرنس میں امیر قطر نے اپنے دورہ تہران پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے دوطرفہ مسائل پر بات چیت کی اور ہم سمجھتے ہیں کہ علاقائی اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام، عراق اور یمن کے بارے میں تبادلہ خیال کے علاوہ ایرانی حکام کے ساتھ ملاقات میں مسئلہ فلسطین بھی ایک اہم مسئلہ تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایرانی صدر کا حالیہ دورہ قطر ایک اہم دورہ تھا۔

امیر قطر کے دورہ تہران کے بارے میں کہا جا سکتا ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہو گا۔ کیونکہ جب سے صدر رئیسی نے اگست میں اقتدار سنبھالا ہے، انہوں نے اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو ایک نئی تعریف دینے کی کوشش کی ہے۔ اب قطر کے حکمران کا دورہ ایران یقیناً دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا جس کے اثرات مستقبل قریب میں علاقائی ترقی پر نظر آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

رفح

صیہونی حکومت کی طرف سے رفح پر حملے کیلئے پابندیاں اور رکاوٹیں

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی بربریت اور قتل …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے