اردگان

اقتدار بچانے کے لیے اردگان کی نئی چال

انقرہ {پاک صحافت} ترکی کے صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اپنے ملک کو دنیا کی 10 بڑی معیشت میں لے جائیں گے۔

رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ ترکی کا شمار اب دنیا کی دس بڑی اقتصادی طاقتوں میں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ نئے اقتصادی پروگرام پر عمل درآمد کر کے ہم نے بڑی حد تک قومی کرنسی کی قدر میں کمی کو روکا ہے۔ اردگان کا کہنا ہے کہ توانائی، گیس اور بجلی کے شعبوں میں 165 ارب لیئر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ ترکی کو اس وقت مشکل معاشی صورتحال کا سامنا ہے۔ اس وقت ترکی کی کرنسی لیرا اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

اردگان کا خیال ہے کہ ترکی کے پاس اقتصادی بحران سے نمٹنے کا کافی تجربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقرہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس وقت جب دنیا مشکل دور سے گزر رہی ہے، جو بھی موقع آئے گا اس سے بھرپور فائدہ اٹھائے گا۔

ترکی کے صدر نے اپنے ملک کو دنیا کی دس بڑی معیشتوں میں شامل کرنے کا دعویٰ کیا ہے کہ اس کی قومی کرنسی لیرا کی قدر گرنے سے افراط زر میں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں غربت میں اضافہ ہوا ہے۔

مہنگائی کی وجہ سے بہت سی چیزیں نایاب ہو گئی ہیں۔ اس صورتحال کے باعث لوگوں نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ ترکی میں مہنگائی پر حکومت مخالف مظاہرے اب معمول بن چکے ہیں۔ ترک میڈیا آئے روز ملک میں مہنگائی اور چیزوں کی قلت کے بارے میں لکھتا رہتا ہے۔

ایسے میں حکمران جماعت اقتدار میں رہنے کے لیے ہر حربہ استعمال کر رہی ہے۔ ان حالات کے پیش نظر ایسا نہیں لگتا کہ ترکی کے عوام اس ملک کے آئندہ 2023 کے انتخابات میں اردگان پر اعتماد کرتے ہوئے اقتدار کی باگ ڈور ان کے ہاتھ میں دے دیں۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے