تھران {پاک صحافت} علی شمخانی کہتے ہیں کہ دنیا کی جنگوں اور بحرانوں کی ذمہ داری مغرب پر آتی ہے۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے کہا کہ جب مغرب مختلف طریقوں سے ملکوں کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے تو پھر جنگوں اور بحرانوں کا بھی ذمہ دار ہے۔
علی شمخانی نے یوکرین کے بحران کے تناظر میں کہا کہ جنگ سے زیادہ نفرت انگیز کوئی چیز نہیں، لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اس کا ذمہ دار کون ہے؟
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ سٹاک مارکیٹوں کے گرنے اور تیل اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ چیزیں مغربی مفادات کو بھی گہرا نقصان پہنچائیں گی۔
اس سے قبل ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ یوکرین کے موجودہ بحران کی جڑیں نیٹو کے اشتعال انگیز اقدامات میں پوشیدہ ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔
بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ یوکرین کا موجودہ بحران مغرب کا نتیجہ ہے کیونکہ نیٹو کے سربراہ جینز اسٹولٹن برگ نے روس کے یوکرین پر حملے کے بارے میں واضح کیا ہے کہ نیٹو یوکرین میں روسی فوجیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی فوجیں نہیں بھیجے گا۔
نیٹو ممالک کے سفیروں کے ہنگامی اجلاس کے بعد اسٹولٹن برگ نے کہا کہ یوکرین میں نیٹو کے فوجی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا وہاں فوج بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔