پاک صحافت آج کا دور ایسا ہے کہ جس میں عرب حکومتیں اسرائیل سے دوستی کی خاطر اپنا سب کچھ داؤ پر لگا رہی ہیں تو دوسری طرف اسرائیل فلسطینی علاقوں کو نگل رہا ہے اور فلسطینیوں کو بے دردی سے دبا رہا ہے۔
ان حالات میں مغربی معاشرے سے ایک آواز اٹھتی ہے، وہ بھی برطانیہ جیسے ملک کے اندر سے، جو سانحہ فلسطین کا سب سے بڑا سازشی سمجھا جاتا ہے۔ یہ آواز اسرائیل کی جانب سے غیر قانونی قبضے اور نسلی صفائی کی کوششوں کو چیلنج کرتی ہے، اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتی ہے۔
ہم بات کر رہے ہیں مشہور اداکارہ آئما واٹسن کی جو ہیری پوٹر فلموں کی سٹار اداکارہ ہیں۔ انصاف کے حق میں آواز اٹھانے پر آئمہ واٹسن پر اسرائیل اور یہودی لابیوں کی طرف سے شدید حملے کیے جا رہے ہیں اور انہیں یہود مخالف کہا جا رہا ہے۔
لیکن اس دوران ہالی ووڈ کے کئی ستارے ایما واٹسن کے حق میں نکل آئے اور انہوں نے بھی فلسطینیوں کے حقوق کی بات کرنا شروع کر دی۔ 40 اداکاروں نے ایک بیان پر دستخط کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ہم اسرائیل جو کہ ایک غیر قانونی قابض قوت ہے اور فلسطینی عوام کے درمیان فرق کو اچھی طرح جانتے ہیں جو کہ فوجی قبضے اور نسل پرستی کا شکار ایک قوم ہے۔
ہالی ووڈ کے ستاروں نے بھی نسل پرستی اور نسل پرستی کی تمام اقسام کی مذمت کی جن میں یہود دشمنی، اسلاموفوبیا شامل ہیں۔
فلسطین کی لڑائی انصاف کی جنگ ہے، عرب حکومتیں اسرائیل کی گود میں بیٹھ جائیں تو بھی دنیا کے انصاف پسند عوام کی طرف سے فلسطین کی حمایت میں کوئی کمی نہیں آنے والی ہے۔
ہم ایما واٹسن اور ان تمام اداکاروں کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے جنہوں نے ان کی حمایت کی۔