بمباری

اسرائیلی وزیر کا بیہودہ بیان، حماس رہنماؤں کو مارنے کی خواہش کا اظہار، غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی بمباری

تل ابیب {پاک صحافت} اتوار کی صبح صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی کے اندر بعض مقامات پر بمباری کی۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے یہ بمباری غزہ کی پٹی سے دو میزائل داغے جانے کے بعد کی۔

اسرائیلی جنگی طیاروں نے حماس کے عسکری ونگ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 10 اہداف پر بمباری کی۔ یہ حملے شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاہیا اور جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے قریب کیے گئے ہیں۔

اسرائیلی طیاروں نے نگرانی کے لیے استعمال ہونے والے حماس کے چار ٹھکانوں پر بھی بمباری کی۔ فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ ان حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے حماس کی ایک میزائل فیکٹری کو نشانہ بنایا ہے۔

دوسری جانب حماس کے القصہ ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حماس نے اسرائیلی فوج کے ایک ہیلی کاپٹر پر دو میزائل داغے ہیں جو سام 7 قسم کے تھے۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ مصری حکومت اسرائیل اور فلسطینی تنظیموں سے رابطہ کر کے کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

دوسری جانب سابق اسرائیلی وزیر نے ہفتے کے روز بیان دیا کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ اور یحییٰ سنوار کو قتل کر دیا جائے۔

اسرائیل کے چینل-14 کے مطابق اسرائیلی وزیر ایوب القارا نے کہا کہ اب اسماعیل ہانیہ اور یحییٰ سنوار کو رانتیسی اور احمد یاسین سے ملنے کے لیے بھیجا جائے، جنہیں اسرائیل نے 2004 میں نشانہ بنایا تھا۔

لیکود پارٹی کا حصہ رہنے والے اسرائیلی وزیر نے کہا کہ اگر اسرائیل ایسی کارروائی نہیں کرتا تو اس کی ڈیٹرنس بری طرح متاثر ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے