اسماعیل ہنیہ اور شیخ عکرمہ

فلسطین القدس اور مسجد اقصیٰ کے دفاع میں متحد ہے، اسماعیل ہنیہ

غزہ {پاک صحافت} حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے مسجد اقصیٰ کے مبلغ اور القدس کی سپریم اسلامی کونسل کے سربراہ شیخ “عکرمہ صابری” کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں زور دیا کہ فلسطین القدس اور مسجد اقصیٰ کے دفاع میں متحد ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے صہیونی عسکریت پسندوں کے شیخ صبری کے گھر پر حملے کی مذمت کی اور ان سے چھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ یروشلم کے ایک ممتاز فلسطینی علماء اور شخصیات میں سے ایک اور مسجد اقصیٰ کے نمایاں محافظوں میں سے ایک۔

القدس اور اس کے باشندوں میں شیخ عکرمہ صابری اور دیگر فلسطینی علماء کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام القدس اور مسجد اقصی اور اس شہر میں اسلامی علماء اور اس کے اسلامی تشخص کے دفاع کے لیے متحد ہوں گے۔

اسماعیل ہنیہ نے بیان کیا کہ ان کی تحریک نے القدس کے بارے میں مصری حکام سے بات چیت کرتے ہوئے ان سے القدس اور مسجد اقصیٰ کے خلاف صہیونی دشمن کی جارحیت کو روکنے کے لیے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔

ہانیہ نے خبردار کیا کہ اگر صہیونی قابضین نے جارحیت جاری رکھی تو کشیدگی میں اضافہ اور مقبوضہ علاقوں میں جھڑپیں دوبارہ شروع ہوں گی۔

صہیونی عسکریت پسندوں نے کل صبح (اتوار) شیخ صابری کے گھر پر چھاپہ مارا اور اسے مسکوائٹ تفتیشی مرکز میں حاضر ہونے کے لیے سمن دیا۔

صہیونی حکام ماضی میں کئی بار شیخ صابری کو گرفتار کرچکے ہیں اور انہیں کئی ماہ تک مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک چکے ہیں۔ یہ حراست مختلف بہانوں کے تحت کی گئی ، جن میں فلسطینی مزاحمت کی حمایت ، کچھ ممالک اور صہیونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی صریح مخالفت اور صہیونی بستیوں کے خلاف احتجاج کرنا شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے