بن سلمان

سعودی عرب افغانستان میں ایران اور پاکستان کے کردار سے پریشان، طالبان پر بھی انگلیاں اٹھائیں

ریاض {پاک صحافت} سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ ترکی الفیصل نے افغانستان کی صورتحال اور ایران اور پاکستان کے کردار پر رد عمل ظاہر کیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ نے افغانستان میں مسلح گروہوں کی جانب سے امریکی ہتھیاروں کے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران ، پاکستان ، چین اور روس کا افغانستان میں اثر و رسوخ ہے۔

ترکی الفضل نے کہا کہ انہیں شدید تشویش ہے کہ افغانستان میں امریکی ہتھیار القاعدہ جیسے مسلح گروہوں کے ہاتھوں میں آجائیں گے ، جس کی وجہ سے افغانستان سے نکلنے کے بعد امریکہ کا سخت اور کٹر دشمن مضبوط ہو جائے گا۔

سی بی ایس چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ کون سے الفاظ استعمال کیے جائیں ، نااہلی ، بے توجہی اور بدانتظامی ، یہ سب باتیں سچ ہیں۔

ترکی الفضل نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ القاعدہ نے سعودی عرب کو دوسروں سے زیادہ نشانہ بنایا ہے ، یہ ایک انتہائی تشویشناک پہلو ہے اور اب یہ ممکن ہے کہ ہتھیار طالبان کے ہاتھوں القاعدہ کے ہاتھوں تک پہنچ جائیں اور یہ سب سے بڑی تشویش کی بات ہے ۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ کار: عرب ممالک کی خاموشی شرمناک ہے/دنیا بھر کے عوامی ضمیر کو جگانا

پاک صحافت مصر کے تجزیہ کاروں نے امریکہ میں طلباء کی صیہونیت مخالف تحریک کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے