جواد ظریف کا انٹونی بلنکن کو سخت جواب، پہلے پابندی ختم کرو پھر ۔۔۔

تہران {پاک صحافت} ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران پر عائد پابندی ختم کرنا امریکا کا اخلاقی اور قانونی فرض ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے حالیہ بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر امریکی پابندیوں کا خاتمہ اخلاقی اور قانونی طور پر تھا اور یہ امریکہ کا فرض بنتا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ٹرمپ کی حکمرانی کے تحت تمام پابندیوں کا خاتمہ ہی واحد حل ہے کیونکہ اب اس معاملے پر بات چیت کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ ظریف نے ایران کے خلاف ٹرمپ کی طرف سے عائد پابندیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جس طرح ٹرمپ کی پابندی سے کام نہیں آیا اسی طرح پابندیوں کا تسلسل امریکی حکومت کے لئے بھی کام نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اربوں ڈالر واپس کروانے چاہئیں ، جسے امریکہ نے غنڈہ گردی سے روک دیا ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کے وعدوں پر ہی واپس آئے گا جب امریکہ ایران کے خلاف تمام پابندیوں کا خاتمہ کرے گا اور ایران اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ تمام پابندیاں تصدیق کے بعد ختم کردی گئیں ہیں۔ یاد رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اتوار کے روز ایک انٹرویو میں دعوی کیا تھا کہ ، اب تک ہم نے ایران سے ایسا کچھ نہیں دیکھا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران جوہری معاہدہ پابندیاں ختم کرنے والا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

رفح

صیہونی حکومت کی طرف سے رفح پر حملے کیلئے پابندیاں اور رکاوٹیں

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی بربریت اور قتل …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے