صہیونی حلقوں کا یہ اعتراف کہ یمن کی انصار اللہ طاقتور ہے

میذال

پاک صحافت صہیونی حلقوں نے یمن کی انصار اللہ تحریک کو صیہونی حکومت کا مضبوط دشمن قرار دیا ہے جس کا مقابلہ کرنا مشکل ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کے چینل 14 نے اپنی ایک رپورٹ میں اعتراف کیا: اگرچہ اسرائیلی فضائیہ نے یمن میں حوثیوں (انصار اللہ) پر حملہ کیا، لیکن وہ مضبوط ہیں اور ان کو کم نہیں کیا جا سکتا۔

اس نیٹ ورک نے مزید کہا: یہ بالکل واضح ہے کہ یمن میں حالیہ حملے کامیاب رہے، لیکن ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ہمیں ایک عظیم دشمن کا سامنا ہے۔

صیہونی حکومت کے چینل 14 نے بیان کیا: یمن حالیہ برسوں میں اسرائیل کی ذہنیت یا سوچ میں نہیں رہا ہے لیکن اب وہ اس محاذ سے نمٹنے پر مجبور ہے۔

ساتھ ہی اس نیٹ ورک نے اعتراف کیا کہ صیہونی حکومت کے پاس یمن کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں۔

اس سے پہلے صیہونی حکومت کے بعض ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ اس حکومت کو یمن کی انصار اللہ تحریک کے ساتھ نمٹنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ اس تحریک کے رہ نماؤں اور ہتھیاروں کے گوداموں کے بارے میں معلومات نہیں ہیں۔

صیہونی حکام نے جن میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس حکومت کے وزیر جنگ اسرائیل کاٹز بھی شامل ہیں، اس سے قبل یمن کی انصار اللہ تحریک کے رہنماوں کو مقبوضہ علاقوں پر میزائل اور ڈرون حملوں کے جواب میں نشانہ بنانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن صورتحال ابتر ہے۔ یمن دوسرے علاقوں سے مختلف ہے جہاں اسرائیلی حکومت نے جارحیت کی ہے۔

تل ابیب اب انصاراللہ تحریک کے حملوں کا مقابلہ کرنے اور اس تحریک کے رہنماؤں کو اپنی ذہانت کی کمی کی وجہ سے نشانہ بنانے سے قاصر ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے