سابق امریکی وزیر دفاع

سابق امریکی وزیر دفاع نے مطالبہ کیا کہ افغانستان میں ناکامی کا جواب فوج کے جنرلز دیں

پاک صحافت ڈونلڈ ٹرمپ کے آخری وزیر دفاع کرسٹوفر ملر نے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان اور عراق میں ناکامی کے لیے ملکی فوج کے جرنیلوں کا احتساب کیا جائے۔

ایرنا نیوز ایجنسی کے مطابق بدھ کے روز اپنی نئی کتاب کے اجراء کے ساتھ ملر نے کہا کہ افغانستان اور عراق میں امریکی فوج کی ناکامی کے باوجود اس ناکامی کا ذمہ دار کسی اعلیٰ فوجی اہلکار کو نہیں ٹھہرایا گیا۔

انہوں نے امریکی جرنیلوں پر تنقید کی جو فوجی ناکامیوں کے باوجود اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔

واشنگٹن ایگزامینر نیوز ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ملر نے کہا: “ہم عراق اور افغانستان میں جنگ ہار گئے، لیکن اس کے لیے کوئی بھی جوابدہ نہیں ہے۔ جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار آپ ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ دو جنگوں کے دوران متعدد جرنیلوں نے “بڑے اعتماد” کے ساتھ کہا کہ وہ امریکی افواج کے مشن کے حتمی مقاصد حاصل کر لیں گے، لیکن “خوفناک طور پر ناکام” ہوئے۔

ملر ناراض ہیں کہ ان جرنیلوں کو ہٹانے اور ان کا مواخذہ کرنے کے بجائے ترقی دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا: “کسی نے ان کا جوابدہ نہیں ٹھہرایا۔ اس کے برعکس، انہیں کمپنیوں اور تحقیقی مراکز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں عہدے دیے گئے ہیں اور وہ بے تحاشا تنخواہیں وصول کرتے ہیں۔”

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے