حجاب

حجاب مخالف قانون واپس لے کینیڈا، ایران

تھران (پاک صحافت) ایرانی حقوق کے ایک سینیئر اہلکار نے کینیڈا کی حکومت سے اس امتیازی قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس کے تحت مشرقی صوبے کیوبیک میں حجاب پہننے پر ایک مسلم خاتون ٹیچر کو سکول سے نکال دیا گیا تھا۔

چیلسی شہر کے ایک اسکول میں پڑھانے والی کینیڈین ٹیچر فاطمہ انوری کو اس ماہ کے شروع میں اسکول سے نکال دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ انہیں کلاس میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی کیونکہ ہیڈ اسکارف پہننے سے قانون کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ 2019 میں منظور کیا گیا تھا۔

اسکول کے اس فیصلے پر کینیڈا میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے اور لوگوں نے امتیازی قانون پر سخت تنقید کی۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ملک کے سیکولرازم کی روح کے خلاف ہے اور اس کے ذریعے اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ایران کے انسانی حقوق کے دفتر کے سیکرٹری جنرل کاظم غریب آبادی نے کہا کہ فاطمہ انوری کو بتایا گیا کہ وہ حجاب پہننے کی وجہ سے مزید اسکول نہیں جا سکتیں۔ طلباء اور ان کے والدین اور سوسائٹی کے ارکان نے انہیں ملازمت سے ہٹانے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کینیڈا کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرے اور ان لوگوں کی حمایت کرے جو اس امتیازی قانون کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے