سرنگ

اسرائیلی فوج کے زیر کنٹرول سرنگ کے اندر سے فلسطینیوں کی کارروائیاں!

(پاک صحافت) ایک عبرانی اخبار کا کہنا ہے کہ فلسطینی جنگجو نے ایک ایسے سرنگ سے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک یا زخمی کردیا جسے اسرائیلی فوج نے اپنے مکمل کنٹرول میں قرار دیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیلی ٹیلی ویژن چینل 12 نے کہا ہے کہ اس کے پاس ایسی دستاویزات موجود ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج کے بیانیے کے برعکس خان یونس سے صہیونی بستی “العیان الثیرہ” تک ایک سرنگ کھودی گئی تھی۔ اسے فلسطینی جنگجو استعمال کرتے تھے اور انہوں نے اس کے ذریعے کارروائیاں کی تھیں۔

عبرانی زبان کے اس میڈیا کے مطابق اس کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جنگ کے ابتدائی دنوں میں فلسطینی جنگجوؤں نے اسے اسرائیلی فوج پر حملے کے لیے استعمال کیا اور مارٹر گولوں سے متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہمیں جو نئی معلومات حاصل ہوئی ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا داخلی راستہ غزہ کی پٹی کے ارد گرد کی طرف تھا اور دیوار کے قریب تھا، جس سے اسرائیلی فوج بھی باخبر تھی، لیکن بہت سے معاملات میں فلسطینی جنگجو اندر سے باہر نکل آئے۔ اور غزہ کی پٹی کے جنوب کی طرف پیش قدمی کرنے والے فوجی دستوں پر حملہ کیا۔

صہیونی ٹی وی چینل 12 کو حاصل کردہ معلومات کے مطابق، اس حقیقت کے باوجود کہ اسرائیلی فوج نے 2019 سے اس سرنگ کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کا دعوی کیا تھا، حقیقت میں حماس اسے کئی بار استعمال کرچکی ہے اور اس کے خلاف حملے کرچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے