(پاک صحافت) حزب اللہ نے سنیچر کی رات ایک بیان میں لبنان میں اسلامی مزاحمت کے بعض رہنماؤں کے انجام کے بارے میں افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے دعوے دشمن کے خلاف نفسیاتی جنگ کے مقصد سے کیے جاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حزب اللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بعض ذرائع ابلاغ نے بیروت کے جنوبی مضافات پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے کے بعد حزب اللہ کے اعلی عہدیداروں کے انجام کے بارے میں خبریں شائع کیں اور اسے حزب اللہ سے وابستہ ذرائع سے منسوب کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسی خبروں کی تازہ ترین مثال اے ایف پی کی مبینہ رپورٹس ہیں جو اپنی خبروں کو حزب اللہ سے وابستہ سینئر ذرائع سے منسوب کرتی ہیں۔
حزب اللہ نے کہا کہ ہم ایک بار پھر تاکید کرتے ہیں کہ حزب اللہ میں ہمارا کوئی ذریعہ نہیں ہے اور ہمارا موقف حزب اللہ کے میڈیا تعلقات کی طرف سے ایک سرکاری بیان میں جاری کیا جائے گا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ بعض ذرائع ابلاغ خصوصاً متعدد اڈوں نے حزب اللہ کے متعدد اعلی عہدے داروں کی تنظیمی صورت حال کے بارے میں جھوٹی خبریں اور بے بنیاد افواہیں شائع کیں، جن کا مقصد مزاحمت کے خلاف جنگ شروع کرنا اور ان کی خدمت کرنا ہے۔