ہم ڈونلڈ ٹرمپ کے پڑوس میں نہیں رہنا چاہتے، ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی رہائش گاہ کے پڑوسیوں کا اہم مطالبہ

ہم ڈونلڈ ٹرمپ کے پڑوس میں نہیں رہنا چاہتے، ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی رہائش گاہ کے پڑوسیوں کا اہم مطالبہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری 2021ء کو اقتدار سے سبکدوشی اور وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد ریاست فلوریڈا کی پام بیچ تفریح گاہ میں اپنی رہایش رکھنا چاہتے ہیں، تاہم وہاں اُن کے ممکنہ پڑوسی نہیں چاہتے کہ ڈونلڈ ٹرمپ مستقل بنیاد پر وہاں قیام کریں۔

خبر رساں اداروں کے مطابق وہاں ٹرمپ کی رہایش گاہ ایک وسیع وعریض حویلی ہے، جس میں 58 بیڈ روم، 33 غسل خانے اور ایک انتہائی پرتعیش گالف کلب کے علاوہ اور بہت کچھ موجود ہے۔

کلب کے پڑوسی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اور تفریحی مقام کے ارکان کے درمیان معاہدہ ہوا تھا، جس کے مطابق کوئی رکن وہاں پر مستقل قیام نہیں کرسکتا، نیز مار الاگو میں 500 سے زیادہ رکن نہیں رہ سکتے ہیں اور کوئی بھی رکن مسلسل 22 دن سے زیادہ قیام نہیں کرسکتا۔

دوسری جانب ٹرمپ کے ترجمان نے معاہدے یا دستاویز کی تردید کی ہے، ایک دوسرے وکیل ریجینالڈ اسٹیمبھ نے واشنگٹن پوسٹ کے ذریعے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے پام بیچ کے عہدے داروں کو ایک خط بھیجا تھا جس میں انہیں آگاہ کیا گیا تھا کہ اگر ٹرمپ 1993ء میں اس ریزورٹ کو اپنی رہایش گاہ کے طور پر قبول کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ انہوں نے رہایش کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

اخبار میں شائع مکتوب میں وکیل کا کہنا ہے کہ ٹرمپ پڑوسیوں کے لیے مسائل پیدا کریں گے، ان کی وجہ سے سیرگاہ میں ٹریفک کا ہجوم پیدا ہوگا اور علاقے میں پراپرٹی کی قیمتیں بھی گر جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے