سعودی عرب نے کورونا وائرس کی نئی لہر کے مدنظر تمام بین الاقوامی پروازیں منسوخ کردیں

سعودی عرب نے کورونا وائرس کی نئی لہر کے مدنظر تمام بین الاقوامی پروازیں منسوخ کردیں

سعودی عرب نے کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کے ردِ عمل میں تمام بین الاقوامی مسافر پروازوں کو ایک ہفتے کے لیے معطل کردیا، مملکت میں زمینی اور سمندری راستوں سے داخلہ بھی اس عرصے کے دوران معطل رہے گا جسے مزید ایک ہفتے تک توسیع دی جاسکتی ہے۔

سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلے متعدد ممالک میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کے باعث کیے گئے جب تک وائرس کی نوعیت واضح نہ ہوجائے اور اس وقت تک شہریوں، تارکین وطن کی صحت عامہ کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرتے ہوئے پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کچھ پروازوں کو غیر معمولی صورتحال میں آنے کی اجازت ہوگی اور جو غیر ملکی پروازیں پہلے سے ہی مملکت میں موجود ہیں انہیں واپسی کی اجازت ہوگی۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے مذکورہ فیصلے برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک میں وائرس کی نئی قسم کی لہر کے ردِ عمل میں کیے گئے۔

نئے فیصلوں کے تحت جو فرد بھی کسی یورپی ملک سے 8 دسمبر کے بعد سعودی عرب پہنچا اسے آمد کی تاریخ سے 2 ہفتوں تک قرنطینہ میں رہنا ہوگا، اس کے علاوہ سیلف آئیسولیشن کے عرصے کے دوران ان کا کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا جو ہر 5 روز بعد دوبارہ ہوگا۔

علاوہ ازیں جو کوئی بھی گزشتہ 3 ماہ کے عرصے میں کسی زیادہ خطرے والے یا یورپی سے گزر کر سعودی عرب پہنچا اسے بھی لازماً ٹیسٹ کروانا ہوگا، تاہم جن ممالک میں تبدیل شدہ وائرس سامنے نہیں آیا وہاں سے اشیا، اناج کی نقل و حرکت اور فراہمی کا سلسلہ جاری رہے گا، مذکورہ پابندیوں پر کورونا وائرس کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کے تناظر میں دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں اب تک 3 لاکھ 61 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ 6 ہزار 100 مریض اس وبا کے باعث لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

سعودی عرب کی جانب سے پروازوں کی معطلی کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے بھی اسلام آباد، کراچی، لاہور اور ملتان سے سعودی عرب کے لیے اپنی متعدد پروازیں منسوخ کردی ہیں۔

ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے اس سلسلے میں بتایا کہ جب تک پروازوں کے اجازت نامے دوبارہ حاصل نہیں ہوتے پروازیں منسوخ رہیں گی اور تمام متاثرہ مسافروں کو پروازیں بحال ہوتے ہی پروازوں پر ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

انہوں نے تمام مسافروں سے اپیل کی کہ اپنے درست فون نمبرز پر کال سینٹر کے ذریعے اندراج کروائیں تاکہ ان کو بروقت معلومات مہیا کی جاسکیں اور کسی بھی رہنمائی یا معلومات کے لیے پی آئی اے کے کال سینٹر 111768768 پر کسی بھی وقت رابطہ کریں۔

دسمبر کے وسط میں برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم کو دریافت کیا گیا تھا اور اب انکشاف ہوا ہے کہ یہ دیگر اقسام کے مقابلے میں 70 فیصد زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔

برطانوی حکومت کے چیف سائنٹیفک آفیسر سر پیٹرک ویلانس نے نئی قسم کے پھیلاؤ کی رفتار کے اعدادوشمار تو نہیں بتائے، مگر اسے وی یو آئی 202012/01 کا نام دیتے ہوئے کہا کہ یہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس نئی قسم میں 23 مختلف جینیاتی تبدیلیاں ہوئی ہیں، ان میں بیشتر کا تعلق وائرس کے ان حصوں سے ہے جو وائرس کو انسانی خلیات جکڑنے میں مدد دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ نئی قسم سب سے پہلے ستمبر میں سامنے آئی تھی، نومبر کے وسط میں لندن میں 28 فیصد نئے کیسز اس کا نتیجہ تھے جبکہ 9 دسمبر تک یہ شرح 62 فیصد تک پہنچ گئی، رپورٹ کے مطابق وائرس کی یہ نئی قسم کم از کم دیگر 3 ممالک تک پھیل چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

گوٹریس

105 ممالک اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی حمایت کرتے ہیں اور صیہونی حکومت پر تنقید کرتے ہیں

پاک صحافت اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے صیہونی حکومت کے مقبوضہ علاقوں میں سفر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے