مقبوضہ کشمیر کی پولیس کا پرامن احتجاج کرنے والوں پر وحشیانہ تشدد، متعدد افراد زخمی ہوگئے

مقبوضہ کشمیر کی پولیس کا پرامن احتجاج کرنے والوں پر وحشیانہ تشدد، متعدد افراد زخمی ہوگئے

سرینگر (پاک صحافت)  مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس کی طرف سے جمعہ کو سرینگر میں پر امن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کشمیری نوجوانوں نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کے باہر نماز جمعہ کے بعد آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف زبردست مظاہرے کئے، مظاہرین نے ہم کیا چاہتے آزادی، جیوے جیوے پاکستان اور پاکستان زندہ باد جیسے فلک شگاف نعرے بلند کئے۔

مطاہرین نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں جنہیں ایک بار پھر گھر میں نظربند کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ قابض انتظامیہ نے گزشتہ روزبیس ماہ کے بعد ان کی نقل وحرکت پر عائد پابندیاں ہٹا دی تھیں اور توقع کی جارہی تھی کہ وہ جمعہ کو 82 ہفتوں کے بعد تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کریں گے۔

یاد رہے کہ میر واعظ عمر فاروق مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور فوجی محاصرے کے نفاذ سے ایک روز قبل 4 اگست2019 سے مسلسل گھر میں نظربند ہیں۔

بھارتی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور پیلٹ گنز کا بے دریغ استعمال کیا جس سے ایک صحافی سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے، مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں کئی گھنٹوں تک جاری رہیں۔

مظاہروں کی کوریج کرنے والے صحافیوں نے کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے ان کا پیچھا کیا اور دو صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

ادھر حریت فورم نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظربند کرنے کے بھارتی حکومت کے آمرانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض انتظامیہ کے اس ظالمانہ فیصلے سے کشمیری عوام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور انہیں اس پر دکھ ہوا ہے۔

دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال اور میر واعظ عمر فاروق کی گھر میں نظربندی کی شدید مذمت کی ہے۔

متحدہ مجلس علماء کے ارکان نے بھی جن میں ممتاز مذہبی سکالر، علما ء و مشائخ اور آئمہ مساجدشامل تھے نماز جمعہ کے اپنے خطبوں میں میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل گھر میں نظربندی کی مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے