عالمی عدالت کے فیصلے سے اسرائیلی جنگی مجرموں کو کٹہرے میں لانے کی راہ ہموار ہوگئی ہے

عالمی عدالت کے فیصلے سے اسرائیلی جنگی مجرموں کو کٹہرے میں لانے کی راہ ہموار ہوگئی ہے

بیروت (پاک صحافت) فلسطین میں انسانی حقوق فائونڈیشن “شاھد” کے ڈائریکٹر محمود الحنفی نے کہا ہے کہ ہیگ میں قائم بین الاقوامی عدالت انصاف کا جنگی جرائم کی تحقیقات کا دائرہ سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں تک پھیلانے سے جنگی جرائم کے مرتکب صہیونیوں کے ٹرائل کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں محمد الحنفی نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ اسرائیلی جنگی مجرموں کو کٹہرے میں لانے کی راہ ہموار ہوگی۔

پریس کانفرنس میں عالمی فوج داری عدالت کے فیصلے کے قانونی پہلوئوں اور اس کی علاقائی صورت حال پر اثرات کا جائزہ لیتے ہوئے محمود الحنفی نے کہا کہ اسرائیلی ریاست کے جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغاز قانونی کے ساتھ ساتھ ایک اخلاقی فیصلہ بھی ہے۔

انہوں‌ نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو اس فیصلے کی قانونی، سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کرنا ہوگی تاہم جنگی مجرموں کو کٹہرے میں لانے کی راہ ہموار کی جاسکے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں عالمی فوج داری عدالت نے اعلان کیا تھا کہ اس کا دائرہ کار سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے علاقوں میں بھی موثر ہے اور وہ ان علاقوں میں ہونے والے جنگی جرائم کی تحقیقات کی تیاری کررہی ہے۔

عالمی عدالت کے اس فیصلے پر فلسطینیوں کی طرف سے خیر مقدم کیا گیا جب کہ اسرائیل نے اس کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی فوج داری عدالت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے