آرمینیا میں سیاسی بحران، فوجی بغاوت کے خوف سے آرمی چیف کو برطرف کردیا گیا

آرمینیا میں سیاسی بحران، فوجی بغاوت کے خوف سے آرمی چیف کو برطرف کردیا گیا

آرمینیا (پاک صحافت) آذربائیجان سے شکست خوردہ ملک آرمینیا میں ایک سیاسی بحران چل رہا ہے اور ملک میں فوجی بغاوت کے امکان کے باعث آرمینیائی وزیراعظم نے فوج کے سربراہ کو برطرف کردیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق آرمینیا کے وزیراعظم نکول پشنیان نے فوج کی جانب سے استعفے کے مطالبے کے بعد اپنی فوج کے سربراہ کو برطرف کردیا ہے۔

قوم سے خطاب میں آرمینیائی وزیراعظم نکول پشنیان نے مسلح افواج کے سربراہ کو برطرف کرتے ہوئے خبردار کیا کہ فوج ملک میں ان کی حکومت کا تختہ الٹ کر مارشل لاء لگانا چاہتی ہے، نکول پشنیان کو آذربائیجان کے ہاتھوں نگورنو کاراباخ میں شکست اور متنازع علاقوں کو باکو کے حوالے کرنے پر شدید تنقید کا سامنا تھا، اس معاملے پر عوام کی جانب سے حکومت کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ آذربائیجان کے ہاتھوں نگورنو کاراباخ کی شکست کے بعد آرمینیا کی حکومت اور فوج کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہو چکے ہیں۔

آرمینیا کی فوج نے اپنے وزیراعظم اور ان کی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ گورنو کاراباخ کے معاملے پر ملکی مفادات کا تحفظ نہیں کیا گیا، اسی لیے وزیراعظم مستعفی ہو جائیں، تاہم فی الحال آرمینیا کی حکومت کی جانب سے فوج کی بغاوت کی اطلاعات کی تردید کی جا رہی ہے، آرمینیا کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کے وزیراعظم نے چیف آف جنرل اسٹاف کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

جبکہ آرمینیا کے میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ملک کی عوام میں بھی وزیراعظم کے خلاف نگورنو کاراباخ کی شکست کے بعد شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، عوام بھی اپنے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

یہاں واضح رہے کہ گزشتہ برس یورپی ملک آرمینیا اور اسلامی ملک آذربائیجان کے درمیان 3 دہائیوں پرانے تنازعے پر ایک مرتبہ پھر جنگ چھڑ گئی تھی، آذربائیجان کے علاقے نگورنوکاراباخ پر آرمینیا نے 90 کی دہائی میں غیر قانونی قبضہ کر لیا تھا۔

اقوام متحدہ کی جانب سے نگورنوکاراباخ کو آذربائیجان کا علاقہ قرار دیا گیا، تاہم اس کے باوجود آرمینیا نے اس علاقے کا قبضہ نہیں چھوڑا، اسی باعث دونوں ممالک کے درمیان کئی خونریز جنگیں ہوئیں۔

گزشتہ برس اس علاقے پر قبضے کیلئے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان دوبارہ جنگ شروع ہوئی، جس میں اسلامی ملک آذربائیجان نے یورپی ملک کو شکست سے دوچار کیا، بعد ازاں روس کی مداخلت کے بعد دونوں ممالک جنگ بندی کرنے پر راضی ہوئے اور نگورنوکاراباخ کا علاقہ آذربائیجان کے قبضے میں آگیا۔

یہ بھی پڑھیں

امریکہ یونیورسٹی

امریکہ میں احتجاج کرنے والے طلباء کو دبانے کیلئے یونیورسٹیوں کی حکمت عملی

(پاک صحافت) امریکی یونیورسٹیاں غزہ میں نسل کشی کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے طلباء …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے