فلسطینی قوم کے خائن ڈونلڈ ٹرمپ کے یہودی داماد جیرڈ کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کردیا گیا

فلسطینی قوم کے خائن ڈونلڈ ٹرمپ کے یہودی داماد جیرڈ کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کردیا گیا

واشنگٹن (پاک صحافت) فلسطینی قوم کے خائن اورعرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کروانے میں اہم کردار ادا کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی وکیل نے سابق صدر کے یہودی داماد جیرڈ کشنر اور ان کے ایک ساتھی کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کردیا۔

جیرڈ کشنر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی حکومت میں ان کے خصوصی مشیر بھی تھے، جیرڈ کشنر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ کے شوہر ہیں اور وہ آرتھوڈوکس یہودی ہیں۔

جیرڈ کشنر کے آباؤ و اجداد یورپی تھے اور ان کے پڑدادا ہولوکاسٹ کے متاثرین میں تھے، ہولو کاسٹ جنگ عظیم دوئم کے دوران اس وقت جرمنی کے ڈکٹیٹر و چانسلر ایڈولف ہٹلر کی جانب سے یہودیوں کے مبینہ قتل عام کو کہا جاتا ہے۔

جیرڈ کشنر اور ان کے مشرق وسطیٰ سے متعلق خصوصی مشیر ایوی برکووٹز کو عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کروانے پر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی قانون دان نے انہیں دنیا کے معتبر ترین ایوارڈ کے لیے نامزد کیا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل رہنے والے اور یونیورسٹی میں قانون کی تعلیم دینے والے قانون دان ایلان درشووٹز نے ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور ان کے مشیر کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

وکیل نے دونوں افراد کو عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان اگست سے دسمبر 2020 کے درمیان ہونے والے (ابراہم معاہدوں) (Abraham Accords) میں نمایاں کردار ادا کرنے پر نامزد کیا۔

ابراہم معاہدے اسرائیل کے عرب ممالک متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بحرین، سوڈان اور مراکش کے درمیان ہونے والے امن معاہدوں کو کہا جاتا ہے، ان معاہدوں میں امریکی حکومت نے ثالث کا کردار ادا کیا اور امریکا کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ، ان کے داماد اور ان کے ایک مشیر نے اہم کردار ادا کیا۔

مذکورہ معاہدوں کے تحت عرب ممالک نے پہلی بار عرب سرزمین پر قابض ملک فلسطین کو تسلیم کرنے سمیت ان سے سفارتی تعلقات بحال کیے۔

ابراہم معاہدوں میں کردار ادا کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کی وکلا ٹیم میں شامل وکیل ایلان درشووٹز نے جیرڈ کشنر اور ان کے مشیر ایوی برکووٹز کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کرتے ہوئے نوبیل کمیٹی آف نارویجن کو خط لکھ دیا۔

ایلان درشووٹز نے اپنے خط میں دونوں افراد کی تعریف کرتے ہوئے امریکا میں تعینات اسرائیلی سفیر اور اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر کی بھی تعریف کی تاہم ساتھ ہی لکھا کہ دونوں سفیروں کو نامزد کرنے سے تنازع پیدا ہونے کا امکان ہے۔

نوبیل کمیٹی انعام کے لیے جیتنے والے افراد کا اعلان ستمبر یا اکتوبر 2021 میں کرے گی، جس کے بعد انعام جیتنے والوں کو 10 دسمبر کو انعام سے نوازا جائے گا۔

خیال رہے کہ نوبیل انعام کے لیے دنیا کے کسی بھی شخص کو دنیا کے تمام پارلیمنٹ کے ارکان، قانون کی تعلیم دینے والی یونیورسٹیز کے پروفیسرز، گورنرز، قانون دان، اہم سماجی شخصیات، نوبیل انعام جیتنے والے افراد اور نوبیل انعام کمیٹی کے سابق ارکان بھی نامزد کر سکتے ہیں۔

جیرڈ کشنر سے قبل ان کے سسر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی گزشتہ سال عرب ممالک و اسرائیل میں امن معاہدے کروانے پر نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا گیا تھا مگر انہیں کمیٹی نے انعام نہیں دیا، ابھی یہ کہنا قبل از وقت کہ جیرڈ کشنر اور ان کے مشیر رواں برس کا نوبیل انعام جیتنے میں کامیاب جائیں گے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے