مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو ان کے گھر میں نظربند کردیا گیا

مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو ان کے گھر میں نظربند کردیا گیا

سرینگر (پاک صحافت) مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں سرینگر کے علاقے لاے پورہ میں ایک جعلی مقابلے میں شہید ہونے والے تین نوجوانوں میں سے ایک اطہر مشتاق کے اہل خانہ سے ملنے کے لئے ان کے گھر جانے سے قبل انہیں گھر میں نظر بند کردیا گیاہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ انہیں جعلی مقابلے میں شہید ہونے والے اطہر مشتاق کے اہل خانہ سے ملنے کی کوشش کرنے پر معمول کے مطابق گھر میں نظر بندکر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اطہر کے والد کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی ای) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت کشمیر کا دورہ کرنے والے یورپی یونین کے وفد کو یہ دکھانا چاہتی ہے کہ سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ظلم و ستم اور خوف و دہشت کا یہ ماحول ایک ناقابل تردید حقیقت ہے جسے بھارتی حکومت باقی دنیا سے چھپانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک 16 سالہ بچے کو قتل کیا گیا اور اس کے بعد اس کے خاندان کو اس کی تجہیز وتکفین کے حق سے بھی محروم کرتے ہوئے اسے فوری طور پر ایک دور دراز علاقے میں دفن کردیا گیا۔

پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ وجوہات بتائے بغیر انہیں وادی کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے سے روکا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے