حماس کا 33 ویں یوم تاسیس کے موقع پر اہم اعلان، فلسطین کی آزادی تک مزاحمت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا

حماس کا 33 ویں یوم تاسیس کے موقع پر اہم اعلان، فلسطین کی آزادی تک مزاحمت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا

حماس نے 33 ویں یوم تاسیس کے موقع پر اہم بیان جاری کرتے ہوئے فلسطین کی آزادی تک مزاحمت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق حماس کے سینئر عہدے دار ماہر صلاح نے فلسطین کی آزادی تک مزاحمت کے راستے کو برقرار رکھنے کے لئے اپنی تحریک کے عزم کو دہرایا۔

حماس کے 33 ویں یوم تاسیس کے موقع پر جاری کردہ ایک بیان میں صلاح نے فلسطینی عوام پر زور دیا کہ وہ اپنی شناخت اور زمین کے لیے جدوجہد جاری رکھیں اور قبضے کی تمام اقسام کو مسترد کر دیں، 33 سال پہلے اسی مہینے میں اللہ نے ہمارے لوگوں اور قوم کو پہلے انتفاضہ اور اسلامی تحریک مزاحمت حماس سے نوازا۔

حماس کے عہدیدار نے مزید کہا، اس وقت، فلسطینی عوام نے ایک بار پھر پہل کی اور ایک نیا مزاحمتی منصوبہ شروع کیا جو ہمارے لوگوں کی پچھلی بغاوتوں کا ایک حصہ تھا جو 20 ویں صدی کے آغاز میں شروع ہوءی تھی۔

انہوں نے زور دیا کہ فلسطینی عوام نے تمام تر نظریہ سے آزادی  کے راستے پر بڑی قربانیاں دیں اور صہیونی حکام کو واضح پیغام بھیجا کہ فلسطینی آزادی کے حصول کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

دوسری جانب حماس کی سیاسی بیورو کے ممبر حسام بدران نے کہا کہ ان کی تحریک پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط اور مستحکم ہو گئی ہے۔

ایک نجی اخبار کو بیان دیتے ہوئے بدران نے اپنی تحریک کی پاکیزگی اور اس کی فکر کی صداقت کو برقرار رکھنے قومی دستہ کی پاسداری اور فلسطینی شہداء کے وفادار رہنے پر اس کی تعریف کی۔

حماس کے عہدیدار نے تصدیق کی کہ حماس مزاحمت کے آپشن پر کاربند رہے گا اور اسرائیلی قبضے سے لڑنے اور اس کا مقابلہ کرنا اسکا ایک عظیم حق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج حماس ایک اہم کھلاڑی ہے جسے فلسطینی مقصد میں نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے اور اسے عرب اور مسلم ممالک کی جانب سے بڑے پیمانے پر مقبول قبولیت اور زبردست حمایت حاصل ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ حماس کی ساکھ اور اس کے عہدوں کی وضاحت کی وجہ سے مختلف جماعتوں نے ان کا احترام کیا، ان کی تعریف کی اور ان پر اعتماد کیا۔”

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے