ٹرمپ

فلسطین کی حمایت میں امریکی طلباء کی بغاوت پر ٹرمپ کا ردعمل

پاک صحافت امریکہ کے سابق صدر نے فلسطین کی حمایت میں اس ملک میں طلباء کے وسیع پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے جواب میں لکھا: فی الحال احتجاج بند کرو!

پاک صحافت کے مطابق، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرے کرنے پر امریکی یونیورسٹیوں میں سینکڑوں طلباء کو گرفتار کرنے کے بعد ان مظاہروں کی مخالفت کا اعلان کیا۔

“ٹروتھ سوشل” نامی اپنے سوشل نیٹ ورک پر ایک پوسٹ میں، ٹرمپ نے لکھا: “ابھی کے لیے احتجاج بند کرو! !!!”

دریں اثناء امریکہ بھر کے طلباء نے کالجوں میں اپنی احتجاجی ریلیوں میں شدت پیدا کر دی ہے۔

انہوں نے ایک اور مضمون میں اس عرصے کے دوران جو بائیڈن کی کارکردگی پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو الاقصیٰ طوفانی آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا: “اگر میں صدر ہوتا تو 7 اکتوبر کبھی نہ ہوتا، ایک چھوٹا سا موقع بھی نہیں۔”

خبر رساں ذرائع نے امریکہ کی ٹیکساس یونیورسٹی میں غزہ کے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور صیہونی حکومت کی حمایت میں واشنگٹن کی مخالفت میں زبردست مظاہروں کی اطلاع دی۔

اس کے علاوہ، خبری ذرائع نے ریاست ٹیکساس کی یونیورسٹی آف آسٹن میں فلسطینیوں کے حامی طلباء سے نمٹنے کے لیے امریکی پولیس فورسز کی بڑی تعیناتی کی بھی اطلاع دی۔

الجزیرہ نے اطلاع دی ہے کہ کیلیفورنیا اروائن اور کیلیفورنیا ریور سائیڈ کے طلباء نے غزہ میں جنگ کے خلاف اپنے “کھلے اور جامع” دھرنوں کا آغاز کیا۔

نیویارک میں کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسرز نے غزہ میں فلسطینی قوم کی حمایت کرنے والے احتجاجی طلباء کے تحفظ کے لیے انسانی زنجیر بھی بنائی۔

امریکی پولیس نے یونیورسٹی آف ٹیکساس میں غزہ جنگ کے خلاف احتجاج کرنے والے طلباء کو کیمپس سے ہٹانے کے لیے کالی مرچ کے اسپرے کا سہارا لیا۔

امریکی میڈیا نے بتایا کہ امریکی پولیس نے ورجینیا یونیورسٹی میں غزہ کی حمایت میں طلبہ کے دھرنے کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا سہارا لیا۔

اس کے علاوہ، رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی پولیس نے نیو اورلینز، امریکہ میں ٹولین یونیورسٹی کے سامنے فلسطین کی حمایت میں مظاہرے کرنے والے متعدد کارکنوں اور طلباء کو دبایا اور گرفتار کیا۔

فلوریڈا یونیورسٹی نے یہ بھی اعلان کیا کہ کیمپس میں احتجاج کے دوران قانون کی خلاف ورزی کے الزام میں نو افراد کو گرفتار کیا گیا۔

کولمبیا یونیورسٹی میں سینکڑوں مظاہرین کی گرفتاری کے بعد امریکی یونیورسٹی کیمپس میں فلسطینیوں کے حامی مظاہروں کی لہر پھیل گئی ہے اور اس ملک کی بیشتر یونیورسٹیوں تک پھیلنے کے بعد یہ دنیا کے دیگر ممالک کی یونیورسٹیوں تک پھیل رہی ہے۔

نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی میں 17 اپریل کو احتجاج شروع ہوا تھا اور احتجاج کرنے والے طلباء نے مطالبہ کیا تھا کہ غزہ جنگ میں ملوث اسرائیلی اداروں سے یونیورسٹی کے تعلقات منقطع کیے جائیں۔ دیگر یونیورسٹیوں کے مظاہرین بھی اسی طرح کے مطالبات رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

پناہ گزین

اقوام متحدہ کے اہلکار: کوئی بھی ملک مہاجرین کو اتنی خدمات فراہم نہیں کرتا جتنی ایران

پاک صحافت اقوام متحدہ کے بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت کے نمائندے کے دفتر کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے