پوٹن

تیسری عالمی جنگ کو ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا: پوٹن

پاک صحافت روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ ماسکو یوکرین میں اپنی جارحیت سے پیچھے نہیں ہٹے گا اور یوکرین کو طویل فاصلے اور سرحد پار حملوں سے بچانے کے لیے بفر زون بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

روس میں ہونے والے حالیہ صدارتی انتخابات میں ولادی میر پیوٹن نے زبردست کامیابی حاصل کی اور ایک بار پھر روس کے صدر بن گئے۔ صدر بنتے ہی انہوں نے مغربی ممالک کو خبردار کیا کہ اگر نیٹو نے سرگرمی دکھائی تو تیسری جنگ عظیم کو ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

روس کی فوج نے یوکرین کے خلاف جنگ میں پیش رفت کی ہے، لیکن یہ پیشرفت سست رہی ہے اور مہنگی ثابت ہوئی ہے۔ یوکرین نے روس میں آئل ریفائنریوں اور ڈپو کو نشانہ بنانے کے لیے اپنے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔ یوکرین میں مقیم کریملن کے حریفوں کے ایک گروپ نے بھی سرحد پار سے حملے شروع کیے ہیں۔ پوتن نے اتوار کو دیر گئے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم یوکرین کی حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں کچھ محفوظ زون بنانے پر غور کریں گے۔

روسی صدر نے کہا کہ دشمن کے پاس دستیاب غیر ملکی ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے اس محفوظ علاقے یعنی بفر زون میں داخل ہونا مشکل ہوگا۔ اس سے قبل روس کے مرکزی الیکشن کمیشن نے پیر کو کہا تھا کہ پیوٹن نے ملک میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ریکارڈ کامیابی حاصل کی اور وہ پانچویں بار صدر بن گئے۔

پوٹن نے ایک بار پھر مغربی ممالک کو یوکرین میں فوجی دستے تعینات کرنے کے خلاف خبردار کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ روس اور نیٹو کے درمیان ممکنہ تصادم دنیا کو تیسری عالمی جنگ سے صرف ایک قدم دور کر دے گا۔

قابل ذکر ہے کہ ولادیمیر پیوٹن کی تاجپوشی سے امریکہ اور مغربی ممالک حیران رہ گئے ہیں۔ مغربی ممالک جو یوکرین کو مسلسل فوجی اور معاشی امداد دے رہے تھے، انہیں لگا کہ روس میں مسلسل جنگ کا خمیازہ پیوٹن کو عوامی غصے کی صورت میں بھگتنا پڑے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے